counter easy hit

پاکستانی پائلٹس اپنے وطن میں مشکوک مگر دوسرے ملکوں میں کلیئرقرار دیکر بحال ہونا شروع ہوگئے

اسلام آباد(ایس ایم حسنین) وفاقی حکومت اور وزیرہوابازی کی جانب سے قومی ائرلائنز کے پائلٹوں کے لائسنس اور متعلقہ دستاویزات کو جعلی اورمشکوک قرار دیئے جانے کا تاثر ابھی تک نہ صرف موجود ہے بلکہ اس حوالے سے حال ہی میں معطل کیے جانے والے پائلٹوں کے فیصلے سے بھی قومی ائرلائن شدید مشکلات کاشکار ہے۔ اوراپوزیشن پارلیمانی ایوانوں میں اورباہر مسلسل اس صورتحال پراحتجاج کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف بیرون ممالک جہاں پاکستانی پائلٹس خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ جنھیں انھی خدشات کے پیش نظر ذمہ داریوں سے ہٹا دیا گیا تھا اب ان کی ملازمتوں پر بحال کیا جارہا ہے۔ حال ہی میں ویتنام کی حکومت نے اپنی ملکی ائرلائن میں ملازمت کرنے والے تمام پاکستانی پائلٹس کو کلئیر قراردیتے ہوئے ان کی ملازمتیں بحال کردی ہیں۔ برطانوی خبر رساں اداے کی اطلاعات کے مطابق 18 جولائی کو ویتنامی دارالحکومت ہنوئی میں حکام نے تصدیق کی ہے کہ ویتنام کی مختلف ایئر لائنز میں کام کرنے والے تمام پاکستانی پائلٹوں کے پاس جائز اور صحیح لائسنس موجود ہیں۔ سرکاری بیان کے مطابق کوئی بھی پائلٹ پرواز کے واقعے یا حفاظتی خطرے میں ملوث نہیں رہا۔ گزشتہ ماہ ویتنام نے اپنی مقامی ایئرلائنز میں ملازمت کرنے والے تمام پاکستانی پائلٹس کو معطل کر دیا تھا۔ ویتنام کی سول ایوی ایشن کے مطابق یہ فیصلہ ان خدشات کے باعث کیا گیا تھا کہ بعض پاکستانی پائلٹوں کے لائسنس جعلی ہو سکتے ہیں۔ ویتنام کی حکومت کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں ہوا بازی کے ریگولیٹری ادارے کی جانب سے اجرا کیے گئے تمام لائسنس صحیح ہیں۔ بیان کے مطابق، ’’میڈیا رپورٹس کے برعکس، کوئی بھی لائسنس جعلی نہیں ہے۔‘‘ویتنام کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (وی سی اے اے) کے مطابق ویتنام نے ستائیس پاکستانی پائلٹوں کو لائسنس جاری کیا تھا اور ان میں سے بارہ پائلٹ ابھی بھی سرگرم ہیں۔ دیگر پندرہ پائلٹوں کے کانٹریکٹ کی مدت مکمل ہو چکی ہے یا پھر وہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے غیر فعال تھے۔ واضح رہے سروس میں موجود بارہ میں سے گیارہ پائلٹ ویتنام کی بجٹ ایئرلائن ویٹ جیٹ ایوی ایشن کے لیے کام کر رہے تھے جبکہ ایک جیٹ اسٹار پیسیفک کے لیے جو قومی ایئرلائن ویتنام ایئرلائنز کا ہی ایک یونٹ ہے۔کراچی میں پی آئی اے کے مسافر بردار طیارے کے حادثہ کے بعد پاکستان کے شہری ہوابازی کے وزیر غلام سرور خان نے پارلیمان میں تقریباﹰ دو سو ساٹھ پائلٹس کے فلائنگ لائسنس جعلی ہونے کا انکشاف کیا تھا۔ اس بیان کے نتیجے میں دنیا بھر میں پاکستانی پائلٹس کی قابلیت اور اور پیشہ ورانہ ساکھ کو شدید نقصان پہنچا تھا۔بعد ازاں سولہ جولائی کو پاکستان کے شہری ہوابازی کے ادارے نے بتایا کہ ادارے کی جانب سے جاری کیے گئے تمام کمرشل اور ایئرلائن ٹرانسپورٹ پائلٹ کے لائسنس درست اور جائز ہیں۔ اس تصدیق کے بعد بیشر ممالک نے پاکستانی پائلٹس کی سروسز کو ایک مرتبہ پھر بحال کر دیا۔

بائیس مئی کے روز کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب پیش آنے والے اس سانحے میں طیارے میں سوار مسافروں اور عملے کے ارکان سمیت کُل ستانوے افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website