counter easy hit

امریکا نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی معلومات فراہم کرنے والے کو 10 لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان کردیا

امریکا: امریکا نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی معلومات فراہم کرنے والے کو 10 لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان کردیا۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکا نے القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو 10 لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے جب کہ امریکا پہلے ہی حمزہ بن لادن کو سرکاری طور پر عالمی دہشت گرد قرار دے چکا ہے۔ امریکہ دفتر خارجہ کے مطابق حمزہ بن لادن اسلامی عسکریت پسند گروہ کے اہم رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے اپنے والد اسامہ بن لادن کا بدلہ لینے کے لیے آڈیو اور ویڈیو پیغامات جاری کیے ہیں۔ جس میں انہوں نے پیرو کاروں کو امریکا اور اس کے حامی مغربی ممالک پر حملہ کرنے کی دعوی دی۔ ایک اور میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا کو خدشہ ہے کہ حمزہ بن لادن القاعدہ کی قیادت اپنے ہاتھ میں لے سکتا ہے کیونکہ تنظیم میں اسے ولی عہد الجھاد کا لقب دیا گیا ہے۔ حمزہ بن لادن کے مصدقہ ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاعات نہیں تاہم اس کی پاکستان، افغانستان یا ایران میں جبری نظر بندی کا امکان ظاہر کیا جاتا ہے۔ مئی 2017ء کو امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے ایک سابق افسر نے امکان ظاہر کیا تھا کہ حمزہ کو القاعدہ کی قیادت سونپی جا سکتی ہے اور وہ اپنے والد کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے۔ القاعدہ کے ایک سابق عہدیدار علی سوفان نے ایک امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ 28 سالہ حمزہ بن لادن تنظیم میں پائے جانے والے اختلافات دور کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ القاعدہ کے جنگجوئوں کے ہاں بن لادن کے صاحبزادے کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا نے حمزہ کو بھی اس کے والد کی طرح اس وقت عالمی دہشت گردوں میں شامل کر دیا تھا جب وہ ابھی بچہ تھا۔ ایف بی آئی کے سابق عہدیدار نے کہا کہ القاعدہ عناصر حمزہ کی کم سنی سے فائدہ اٹھا کر القاعدہ کی کارروائیوں کی ترویج، تنظیم کی حمایت اور نئے جنگجوئوں کی بھرتیوں کی کوشش کر رہے ہیں۔ علی سو وفان کا کہنا تھا کہ حمزہ بن لادن کو تنظیم میں اہم ذمہ داری اس کی اپنے والد کے ساتھ وفاداری اور اسامہ بن لادن کے وضع کردہ اصولوں کی پاسداری کی بدولت سونپی جا سکتی ہے۔ حمزہ اپنے صوتی پیغامات میں اپنے والد ہی کی طرح کا انداز بیان استعمال کر چکے ہیں۔ اب تک حمزہ بن لادن کے 6 ریکارڈڈ بیانات سامنے آئے ہیں جن میں وہ اپنے والد کے قتل پر مغرب سے بدلہ لینے پر زور دیتا رہا ہے۔ اس نے لندن، پیرس اور ماسکو میں حملوں کی بھی ترغیب دی۔