counter easy hit

سلامتی کونسل میں کشمیر کی صورتحال کا جائزہ

اسلام آباد(یس اردو نیوز)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی جانب سے بھارت کے مقبوضہ کشمیر کے محاصرے، 5 اگست 2019 کو پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا۔اگست میں کونسل کی صدارت رکھنے والے انڈونیشیا کے سفیر ڈیان تریانسیہ دجانی نے اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس سے نے غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حق پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی توثیق کی تصدیق کردی ہے’۔خبررساں ادارے کے مطابق سفارتی ذرائع نے بتایا کہ 15 رکنی ان کیمرہ اجلاس وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی درخواست پر ہوا۔ شاہ محمود قریشی نے اس ملاقات کے بعد ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ‘اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ایک سال میں ہونے والا یہ تیسرا اجلاس بھارت کے اس دعوے کی مکمل تردید ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر اس کا داخلی معاملہ ہے، اجلاس سے نے غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حق پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی توثیق کی تصدیق کردی ہے’۔ چین جو سلامتی کونسل کا مستقل رکن ہے، نے مقبوضہ وادی میں بھارت کے مظالم سے متعلق عالمی برادری کے خدشات کی نشاندہی کرنے کے لیے اس اجلاس کو منعقد کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور تمام 15 ممبران نے اس مباحثے میں حصہ لیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ آج، جب دنیا نے بھارت کے کشمیر پر غیر قانونی قبضے کا ایک سال دیکھ لیا ہے، پاکستان یو این ایس سی کے اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بین الاقوامی برادری اور یو این ایس سی کے ممبران کی کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کی علامت ہے جو بھارتی فوج کے محاصرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘اس اجلاس سے ظاہر ہوا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی پامالی اور انسانیت کے خلاف جرائم عالمی برادری کے لیے شدید تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان آج کے اجلاس کے انعقاد میں تعاون کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تمام ممبران بالخصوص چین کا شکرگزار ہے’۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کی غیر قانونی اور یکطرفہ کارروائیوں سے خطے کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی، بھارت بھی مسلم اکثریتی خطے کی آبادی کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘بھارتی لابنگ کے باوجود آج کے مباحثے سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مقیم امن، سلامتی اور انسانی حقوق کے لیے عالمی برادری کی شدید تشویش کی عکاسی ہوتی ہے’۔ جب کونسل غیر قانونی بھارتی کارروائی پر بحث کر رہا تھا تو ایل او سی کے دونوں اطراف کے کشمیری مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز ؔکے باہر احتجاج کر رہے تھے۔ انہوں نے عالمی ادارہ پر زور دیا کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لیے رپورٹ تیار کرنے کے لئے ایک وفد کشمیر بھیجے۔ انہوں نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ 5 اگست 2019 سے لے کر اب تک کی جانے والی تمام غیر قانونی کارروائیوں کو واپس لے اور کشمیری عوام کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے دیں۔ امریکا میں مقیم کشمیری گروہ نے 8 لاکھ کشمیریوں کے دکھوں کو اجاگر کرنے کے لئے نیو یارک کے معروف ٹائمز اسکوائر میں شمع جلائے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website