counter easy hit

برطانیہ میں یوم مقبول بٹ شہید کی تیاریاں عروج پر، تقریب کو یادگار بنانے کے لئے میٹنگز کا سلسلہ جاری

Mahmood Kashmiri

Mahmood Kashmiri

وٹفورڈ برطانیہ: جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی برطانیہ کے صدر محمود کشمیری اور جنرل سیکرٹری آصف مسعود نے مقبول بٹ شہید ڈے کے حوالے سے اخباری نمائندہ سے خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری ہر سال اپنے ہر دل عزیز شہید لیڈر مقبول بٹ کا یوم شہادت اا فروری انتہائی عقیدت و احترام سے مناتے ہیں اس سال بھی یہ سلسلہ ذور و شور سے جاری ہے۔

جیسا کہ جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی برطانیہ بابائے قوم شہید کشمیر مقبول بٹ کا یوم شہادت انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ مناتی آئی ہے جہاں برطانیہ کی مختلف سماجی و سیاسی شخصیات شرکت کے کہ شہید کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتی ہیں اور شہید کشمیر کے افکار اور جدو جہد جو کہ خالصتا ریاست جموں کشمیر کی وحدت ، آزادی خودمختاری ، خوشحالی اور غیر طبقاتی سماج کے قیام پر مبنی ہے پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔

جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی برطانیہ اس سال بھی بابائے قوم حضرت مقبول بٹ شہید کا یوم شہادت نہایت عقیدت اور احترام سے منائے گی، جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی مرکزی تقریب 14 فروری بروز اتوار بابائے قوم کا یومِ شہادت برطانیہ کے شہر لیوٹن میں منانے کا اعلان پہلے ہی کر چکی ہے جس میں بابائے قوم شہیدِ کشمیر حضرت مقبول بٹ اورشہدائے چکوٹھی، لیاقت اعوان شہید، فرخ قریشی شہید، سجاد انجم شہید ودیگر شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔

تقریب میں برطانیہ پارلیمنٹ ، برطانیہ کی نامور سماجی و سیاسی شخصیات بھی بڑی تعداد میں شرکت کریں گی۔ تقریب میں شرکت کے لئے یورپ کے دیگر ممالک سے بھی سیاسی و سماجی شخصیات کا بھی جلد آغاز ہو جائیگا جس کے لئے مختلف ائر پورٹس سے ان کو رسیو کرنے کے لئے بھی ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں۔

Asif Masood

Asif Masood

جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی و برطانوی کابینہ و برطانیہ کی مختلف برانچوں کے رہنماؤں کی میٹنگز کا سلسلہ تیز ہوچکا ہے تا کے یوم مقبول کی اس تقریب کو ان کے شایان شان بنایا جا سکے۔

تقریب میں برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران، کونسلرز و دیگر برطانیہ سیاسی و سماجی شخصیات کو شہید کشمیر کی باقیات کے مطالبہ کے حوالے سے جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے اس بنیادی مطالبہ کی مزید آگہی دی جائیگی تا کہ کمپین کے زریعہ نیپ کے اس مطالبہ پر ان کا بھرپور ساتھ دے کر بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکے اور شہید کشمیر کی باقیات کو ان کے لواحقین و کشمیری قوم کے حوالے کیا جا سکے۔