counter easy hit

آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان پر آج فرد جرم

لاہور: مسلم لیگ ن کے ستارے آج کل گردش میں ہیں ، نواز شہباز شریف پر برا وقت چل رہا ہے ، اور اب خبر یہ سامنے آئی ہے کہ احتساب عدالت آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سمیت دیگر ملزمان پرآج فرد جرم عائد کرے گی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں جج سید نجم الحسن آشیانہ ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت کریں گے، عدالت میں سماعت کے دوران آج مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔ احتساب عدالت ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کر چکی ہے، یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ شہبازشریف کوکس نے اسلام آباد میں رہنے کی اجازت دی، شہبازشریف کومیڈیکل کی اجازت اس لیے نہیں دی وہ عدالت نہ آئیں، نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا تھا کہ شہبازشریف کوپیش کرنا نیب کی ذمہ داری نہیں پولیس کی ہے، احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس کیا کرے وہ تواپنا آپ بچاتی ہے، احتساب عدالت نے آئندہ سماعت پرہرصورت شہبازشریف کو پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے ، وکیل شہبازشریف نے بتایا تھا کہ شہبازشریف کو ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف ہے لمبے سفر سے ڈاکٹرز نے روکا ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ اس ڈاکٹرکو ہی طلب کرکے رپورٹ کے متعلق پوچھا جائے، احتساب عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ رپورٹ کے مطابق شہبازشریف ٹھیک تھے، لگتا ہے بسترمیں پڑے پڑے بیمارہوگئے ، لاہورہائی کورٹ نے شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظورکرلی تھی ،واضح رہے کہ 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی رمضان شوگرملز، آشیانہ اسکینڈل میں ضمانت منظور کرلی تھی، مگر آج احتساب عدالت آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سمیت دیگر ملزمان پرآج فرد جرم عائد کرے گی۔

گزشتہ سماعت میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کے دوران احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ شہبازشریف میٹنگ اٹینڈ کرسکتے ہیں توعدالت کیوں نہیں آسکتے، تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت ہوئی، احد چیمہ اور فواد حسن فواد عدالت میں پیش ہوئے، شہبازشریف پیش نہیں ہوئے، احتساب عدالت نے سماعت کے دوران استفسار کیا کہ رمضان شوگرملزکا ریفرنس ابھی تک کیوں فائل نہیں کیا گیا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ریفرنس منظوری کے لیے چیئرمین نیب کو بھجوا دیا گیا ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ شہبازشریف کیوں پیش نہیں ہوئے، انہیں صحت کامسئلہ ہے یا پی اے سی کی میٹنگ میں ہیں، کیس ایسے تو نہیں چل سکتا، احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ شہبازشریف کوکس نے اسلام آباد میں رہنے کی اجازت دی، شہبازشریف کومیڈیکل کی اجازت اس لیے نہیں دی وہ عدالت نہ آئیں، نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ شہبازشریف کوپیش کرنا نیب کی ذمہ داری نہیں پولیس کی ہے، احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس کیا کرے وہ تواپنا آپ بچاتی ہے، وکیل شہبازشریف نے بتایا کہ شہبازشریف کو ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف ہے لمبے سفر سے ڈاکٹرز نے روکا ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ اس ڈاکٹرکو ہی طلب کرکے رپورٹ کے متعلق پوچھا جائے، احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ رپورٹ کے مطابق شہبازشریف ٹھیک تھے، لگتا ہے بسترمیں پڑے پڑے بیمارہوگئے، احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت 16 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو ہرصورت پیش کرنے کا حکم دے دیا تھا