counter easy hit

بلاول بھٹو کو روکنے کا معاملہ: الیکشن کمیشن کا نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کو خط

اسلام آباد: الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کی ریلی کو اوچ شریف میں روکنے پر نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب پروفیسر حسن عسکری کو خط لکھ دیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے لکھے گئے خط میں نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کو واقعہ کی انکوائری کی ہدایت کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو کی ریلی کو اوچ شریف جانے سے روکنے کی شکایت کی ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنی درخواست میں اعلیٰ پولیس اور سیاسی جماعت کے نمائندوں کے درمیان گٹھ جوڑ کا الزام عائد کیا ہے۔

اس کے علاوہ پیپلز پارٹٰی نے درخواست میں ڈی آئی جی بہاولپور کے کردار پر انگلی اٹھائی ہے، ساتھ ہی ایک علیحدہ درخواست میں انسپکٹر جنرل ( آئی جی ) پنجاب، ڈی پی اور بہاولپور، ڈی ایس پی صفدر پر الزام عائد کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے خط میں کہا کہ اس معاملے کی جلد تحقیقات کرکے رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کی جائے۔

پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن پر زور دیا تھا کہ وہ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو اوچ شریف میں حضرت جمال الدین بخاری کے مزار کے دورے سے روکنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرے۔

پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر حسین بخاری کی جانب سے الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹر کے دورے کے دوران ایک تحریری درخواست دی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ہفتے کی شام کو بلاول بھٹو زرداری نے ضلع بہاولپور کے اوچ شریف میں جلسے سے خطاب کیا لیکن اس جلسے سے قبل وہ حضرت جمال الدین بخاری کے مزار کا دورہ کرنا چاہتے تھے۔

تاہم جب پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے قافلے نے مزار کی جانب جانے کی کوشش کی تو پولیس نے سڑک کو بند کردیا اور انہیں مزار کی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

شکایت میں کہا گیا تھا کہ اس موقع پر ’ڈیوٹی پر موجود ڈی ایس پی صفدر نے کہا کہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر کی ہدایت ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کو مزار پر نہ جانے دیا جائے‘۔

پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ڈی ایس پی صفدر کی جانب سے آئی جی پنجاب اور ڈی پی او بہاولپور کے احکامات کی تعمیل آئین اور قانون کے خلاف ہے کیونکہ انہوں نے آئین کے تحت نقل و حرکت کے بنیادی حقوق کو سلب کیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے الیکشن کمیشن پر زور دیا تھا کہ وہ آزاد، صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں۔

اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی ایک اور رہنما شیری رحمٰن نے بھی الیکشن کمیشن کو خط لکھاتھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ’بلاول بھٹو زرداری کے قافلے کو پنجاب میں مزار اوچ شریف پر جانے سے روکا گیا، انتخابات کے موقع پر اس طرح کی کارروائی آزادانہ، صاف اور شفاف الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے بنائے گئے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے‘۔

شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ میں پیپلز پارٹی کی جانب سے درخواست کرتی ہوں کہ اس معاملے پر فوری نوٹس لیا جائے اور چاروں صوبوں کے امیدواروں کی سیکیورٹی اور آسان نقل و حرکت یقینی بنائی جائے۔