counter easy hit

سانحہ کارساز کو 10سال ہوگئے، کراچی میں یاد گار شہدا پر شمعیں روشن

سانحے میں 150 سےزائد افراد شہید ہوگئے تھے، برسی کےموقع پر پیپلزپارٹی حیدرآباد میں جلسہ کرے گی جس سے بلاول بھٹو خطاب کریں گے۔

The tragedy has been 10 years old, the lightning shines on the memorable shrine in Karachiکراچی: 18 اکتوبر 2007 کو پیش آنیوالا سانحہ آج بھی سب کو یاد ہے۔ حادثہ پاکستان پیپلز پارٹی کی چئیر پرسن بے نظیر بھٹو کی خود ساختہ جلا وطنی ختم کر کے کراچی پہنچنے پر پیش آیا تھا۔ بے نظیر بھٹو کے استقبال کے لئے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ بے نظیر بھٹو کا قافلہ شاہراہ فیصل پر رواں دواں تھا کہ اچانک کارساز کے مقام پر قیامت ٹوٹ پڑی اور 2 دھماکوں نے سارا ماحول ہی تبدیل کر دیا۔

جشن سوگ میں تبدیل ہوگیا، بے نظیر بھٹو ان دھماکوں میں محفوظ رہیں لیکن خواتین اور بچوں سمیت 150 سے زائد افراد شہید ہوگئے۔ سانحے کی یاد میں رات گئے کارساز میں شہدا یاد گار پر پیپلزپارٹی کی جانب سے تعزیتی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ کارکنوں نے یاد گار پر پھول چڑھائے، شمعیں روشن کیں اور اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔

سانحہ کار ساز کے شہدا کی برسی پر حیدر آباد میں پیپلزپارٹی کی جانب سے ہٹڑی بائی پاس پر آج جلسے کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جس کے لیے تیاریاں مکمل ہیں، پنڈال سج گیا ہے، پارٹی رہنماؤں کی تصاویر بھی لگ گئیں ہیں۔ رات گئے پارٹی کارکنوں کی جانب سے آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ جلسہ عام سے پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو خطاب کر کے کارکنوں کا لہو گرمائیں گے۔