counter easy hit

پیپلز پارٹی نے انتخابات میں اپنی روایت برقرار رکھنے کے لیے خواتین امیدواروں کو میدان میں اتار دیا، یہ کون ہیں اور کس حلقے سے انتخابی دنگل لڑیں گی؟ میڈیا سیل کی رپورٹ میں ملاحظہ کیجیے

اسلام آباد; (پاکستان پیپلز پارٹی ((پی پی پی)نے ا پنی روایات کو برقراررکھتے ہوئے آئندہ عام انتخابات میں براہ راست حصہ لینے کیلئے The PPP has put women candidates in the field to maintain their tradition in elections, who are these and which constituents will contest election fights? See the Media Cell reportخواتین امیدواروں کو نامزد کیا ہے اور پی پی پی نی25 جولائی 2018ء کو ہونے والے انتخابات میں برا راست حصہ لینے کیلئے کراچی سے 7 اور سندھ سے 5 خواتین امیدواروںکو ٹکٹ جارہے ہیں۔

پی پی پی کے میڈیا سیل کی رپورٹ کے مطابق کے مطابق یہ تمام خواتین جنرل نشستوں پر انتخابات لڑیں گی جن میں سے سات خواتین کا تعلق کراچی سے ہے۔ واضح رہے کہ پی پی پی کی یہ خواتین امیدوار جن حلقوں سے انتخابی میدان میں اتریں گی وہ ایم کیو ایم کا گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔ سندھ اسمبلی کی سابق ڈپٹی سپیکر سیدہ شہلا رضا این اے 243 سے انتخابی میدان میں اتریں گی۔یہاں ان کا مقابلہ ایم کیو ایم کی علاوہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے بھی ہو گا۔ اسی طرح پی ٹی آئی کی سابق رہنما ناز بلوچ پیپلز پارٹی کی جانب سے پی ایس 127سے الیکشن لڑیں گی۔ انہوں نے 2013 کا انتخاب میںاس وقت کے حلقہ این اے 240سے جنرل نشست کیلئے حصہ لیاتھا اور دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے تھے۔ جس کے بعد انہوںنے پی ٹی آئی میں شمولیت اختتار کرلی تھی لیکن جولائی2017ء میں وہ دوبارہ پاکستان پیپلز پارٹی کا حصہ بن گئیں۔وزیراعلیٰ سندھ کی سابق مشیر برائے سماجی بہبود اور رکن صوبائی اسمبلی شمیم ممتاز کو اس بار مخصوص نشست کے لئے ٹکٹ دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق شاہدہ رحمانی بھی پی پی کی رکن قومی اسمبلی رہ چکی ہیں۔

وہ اس بار صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 118 ڈسٹرکٹ ویسٹ سے انتخابات لڑیں گی۔ڈسٹرکٹ کورنگی کی پی ایس 93، پی ایس 94 اور پی ایس 95کے لئے بالترتیب انجم نذیر،گل رعنا اوررابعہ عباسی الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔کراچی کے علاوہ اندرون سندھ کے دیہی علاقوں سے جن پانچ خواتین کو ٹکٹ دیئے ہیں یہ نامور اور منجھی ہوئی خواتین سیاستدان ہیں۔ ان میں سے کچھ پہلے بھی یا توعام انتخابات میں جنرل نشستوں پرالیکشن لڑچکی ہیں یا پھر خواتین کیلئے مخصوص نشستوں پرمنتخب ہوچکی ہیں۔ جن میں فریال تالپور اور عذرا فضل پیچوہوشامل ہیں سابق صدر آصف علی زرداری کی بہنیں ہیں جو پی ایس 10لاڑکانہ اور پی ایس 27شہید بینظیر آباد سے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔فریال تالپور 2008 اور 2013میں قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئی تھیں۔وہ 2001میں ڈسٹرکٹ مئیر بھی رہ چکی ہیں۔ اسی طرح خیرپور کی نشست این ای208سے پی پی پی کی رہنما اور سابق ڈسٹرکٹ مئیر نفیسہ شاہ الیکشن میں حصہ لیں گی۔ نفیسہ شاہ سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کی صاحبزادی ہیں اور شازیہ عطا مری بھی تجربہ کار سابق رکن پارلیمنٹ ہیں۔ وہ ڈسٹرکٹ سانگھڑ کے حلقے این اے 216سے ایک بار پھر قومی اسمبلی کے لئے انتخاب لڑ رہی ہیں۔شازیہمری 2013ء، 2002ء اور 2008 ء کے انتخابات میں کامیاب ہوکر صوبائی اسمبلی کی رکن رہ چکی ہیں۔ٹھٹھہ کے حلقے این ای232سے شمس النسا ء میمن کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔انہوں نے ضمنی انتخاب میں ٹھٹھہ کے بااثر شیرازی گرو پ کے ریاض حسین شاہ شیرازی کو ہرایا تھا۔