counter easy hit

جس دن نواز شریف اور آصف زرداری ہماری طرح عدالتوں میں رلنا شروع ہوگئے تو نظام ٹھیک ہوجائیگا

The day Nawaz Sharif and Asif Zardari began to debased in courts like us then system will be fineاسلام آباد: تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہاہے کہ جس دن نواز شریف اور آصف زرداری ہماری طرح عدالتوں میں رلنا شروع ہوگئے تو نظام ٹھیک ہوجائیگا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ یہ فیصلہ عدالت نے کرنا ہے کہ نواز شریف کو بیل دینی ہے یانہیں دینی لیکن مجھے حیرانی یہ ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کی اپیلیں در اپیلیں کیسے فوری طور پر لگ جاتی ہیں لیکن جب عوام بات کریں تو کہا جاتاہے کہ لاکھوں مقدمات ہے ، اس لئے رفتار سست ہے ۔انہوں نے کہا کہ جس دن نواز شریف اور آصف زرداری ہماری طرح عدالتوں میں رلنا شروع ہوگئے تو نظام ٹھیک ہوجائیگا ۔انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف کی اپیل مسترد بھی ہوئی تو پھر دوبارہ دائر کردی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کے 22کروڑعوام عزتیں لٹوانے کیلئے ہیں ،طبی طور پر نواز شریف کی ضمانتیں کراﺅ اور بھٹو زندہ ہے بس اگر ان ملزموں کو مقرر ہ دنوں میں سنگسار کردیا جاتاہے تو پھر توانصاف زندہ ہے لیکن اگر ان کے بھی انسانی حقوق ہیں تو پھر یہ آگے کا معاملہ ہے ۔اس سے پہلے بھی تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ نیب نے میرٹ پر کبھی کام نہیں کیا،آصف زرداری کو گرفتار کرنا آسان نہیں، جو چیزیں ریاست شریف میں ناجائز ہوتی ہے وہ خلافت نیازی میں حلال کیسے ہوجاتی ہے۔ان خیالات کا اظہار ارشادبھٹی،سلیم صافی،حسن نثار،شہزاد اقبال ،بینظیرشاہ،حفیظ اللہ نیازی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان ابصا کومل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ نیب نے میرٹ پر کبھی کام نہیں کیا،آصف زرداری کو گرفتار کرنا آسان نہیں، جو چیزیں ریاست شریف میں ناجائز ہوتی ہے وہ خلافت نیازی میں حلال کیسے ہوجاتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار ارشاد بھٹی سلیم صافی،حسن نثار،شہزاد اقبال ،بینظیرشاہ،حفیظ اللہ نیازی نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان ابصا کومل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ میزبان ابصا کومل نے اپنے پینل کے سامنے سوال رکھا کہ نیب کا آصف زرداری کے خلاف آٹھ مقدمات میں الزامات ثابت ہونے کا دعویٰ کیا آصف زرداری کی گرفتاری ہوسکتی ہے۔اس کے جواب میں سنیئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ پاکستان میں اب کچھ بھی یقینی نہیں رہا آصف زرداری پر پہلے بھی کیسز بنے یقینی سزا تھی لیکن نہیں ہوئی۔سنیئر تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ پاکستان میں اس بنیاد پر کہ کرپشن کی ہے گرفتار یقینی نہیں ہوجاتی اگر آپ ایک کیمپ میں ہیں آپ نے کچھ کیا ہو یا نہیں کیا ہو تو آپ محفوظ رہیں گے اگر دوسرے کیمپ میں ہیں تو پکڑے جائیں گے پاناما کی مثال آپ کے سامنے ہے پاناما میں دوسرے سب سے زیادہ اکاؤنٹ شرآم ترکئی کے خاندان کے تھے وہ تحریک انصاف میں ہیں اُن سے کسی نے نہیں پوچھا زرداری الیکشن سے پہلے اُسی کیمپ میں تھے جس میں تحریک انصاف والے ہیں تو اُن سے پوچھ گچھ نہیں ہوئی۔تجزیہ کار حسن نثار کا کہنا ہے کہ یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے یہاں سوکھی بارش بھی ہوسکتی ہے۔شہزاد اقبال نے کہا کہ ابھی کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہے کیوں کہ ہمارے پاس محدود معلومات ہیں نیب کا کہنا آٹھ مقدمات کے خلاف ثبوت موجود ہے لیکن ابھی ثبوت ثابت نہیں ہوا ہے حتمی طور پر یہ کہنا کہ گرفتاری ہوجائے گی یا نہیں ہوگی یہ کہنا مشکل ہے۔