counter easy hit

سینیٹر کرشنا کوہلی کی زندگی کا وہ تاریک پہلو جوآپ کو معلوم نہیں

تھرپارکر، اسلام آباد(ویب ڈیسک) تھر سے پہلی خاتون سینیٹر بنی ہیں جن کا نام کرشنا کماری کوہلی ہے اور انہیں پیپلزپارٹی نے ٹکٹ جاری کیاتھا۔خبررساں ایجنسی کے مطابق پیپلزپارٹی سے وابستہ سینیٹر کرشناکوہلی نے انکشاف کیا ہے کہ سکول ٹیچر کا وہ کبھی بدلہ نہیں چکاسکتیں جو انہیں پاس کرتی آئی ہیں،ان کا خاندان تین سال تک عمر کوٹ کے ایک اتھرے وڈیرے کی قید میں رہا جو دن کو کھیتوں میں کروانے کے لیے رہائی دیتے اور شام کو دوبارہ بند کردیتے ، بچپن میں بہت اذیتیں ملیں ، قید کے دنوں میں میری عمر صرف 3سال تھی، اسی وجہ سے تعلیم کا سلسلہ بھی متاثر ہوا لیکن شاید اگر وہ نہ ملتیں تو آج اس مقام تک نہ پہنچ پاتیں۔
انہوں نے بتایاکہ تھرپارکر میں میڈیا نام کی کوئی چیز نہیں، سانگھڑ اور عمرکوٹ سمیت کئی علاقوں میں کئی لوگ آج بھی قید ہیں اور ایسے وڈیروں کے خلاف ہمیں اقدامات کرنے چاہئیں۔اپنے حلقے کے مسائل پر بات کرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ تھرمیں پانی کا مسئلہ شدت اختیار کرچکاہے ، اگر یہ مسئلہ بروقت حل نہ ہواتو انسانی بحران پیداہونے کا خدشہ ہے ۔