counter easy hit

پوری دنیا کی تفریح گاہیں اورسیرگاہیں بند مگر مغل شہنشاہ اوراسکی ملکہ کے رومان کی یادگار کو عوام اورسیاحوں کیلئے کھول دیا گیا

اسلام آباد(یس اردو نیوز) کرونا وائرس کے باعث جہاں پوری دنیا میں عوامی اجتماع کے مراکز، تفریح گاہیں اورعجائبات کو سیل کیا گیا وہیں اس کے برعکس مغل شہنشاہ شاہجہان اورملکہ ممتاز محل کی یادگار تاج محل کو بھی عوام اورسیاحوں کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ تاج محل کی سیر کیلئے آنے والوں کو کورونا حفاظتی اقدامات کی پابندی کے تحت ہر وقت ماسک پہننا ہو گا اور انہیں اس کے ماربل کو چھونے کی اجازت نہیں ہو گی۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 17ویں صدی میں تعمیر کی گئی محبت کی اس علامت تاج محل کو پیر سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس میں ایک دن میں 5ہزار افراد کو دورے کی اجازت ہو گی اور انہیں دو گروپس میں تقسیم کردیا جائے گا۔واضح رہے کہ اس محل کو مغل بادشاہ شاہجہاں نے اپنی بیوی کے لیے آگرہ میں تعمیر کرایا تھا اور اسے 22 سال کی طویل جدوجہد کے بعد تعمیر کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ حکومت نے ابھی پانچ ہزار افراد کو داخلے کی اجازت دی ہے جو روزانہ یہاں دورہ کرنے والوں کے مقابلے میں انتہائی کم تعداد ہے کیونکہ کورونا وائرس سے قبل ایک دن میں اوسطاً 80 ہزار افراد تاج محل کا دورہ کرتے تھے۔وفاقی وزارت سیاحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تمام مزارات اور مقامات کو محفوظ کرنے کے لیے سیناٹائزیشن، سماجی فاصلے اور صحت کی دیگر ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی۔حکام تاج محل کے ساتھ ساتھ دہلی کے لال قلعے کو بھی کھول رہی ہیں حالانکہ بھارت میں کورونا وائرس کے انفیکشن انتہائی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت میں آگرہ سب سے زیادہ متاثرہ شہروں کی فہرست میں شامل ہے اور ریاست اترپردیشن کا سب سے زیادہ متاثر شہر ہے۔ ایک مقامی ضلعی عہدیدار نے خبررساں ادارے کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تاج محل کے اطراف کے تمام علاقوں میں وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پابندیاں عائد اور سخت لاک ڈاؤن ہے۔ایسے تمام علاقے وائرس سے شدید متاثرہ قرار دیے گئے ہیں اور اس میں لوگوں کو محض ضروری اشیا کی خریداری کے لیے نقل و حرکت کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تاج محل میں زیادہ افراد کی آمد کی توقع نہیں کررہے کیونکہ اطراف کے علاقے وائرس سے شدید متاثر ہیں جس کی وجہ سے دکانیں اور ہوٹل بند ہیں۔

اتوار کو بھارت کی وزارت صحت کے مطابق ایک دن میں سب سے زیادہ اور ریکارڈ 24ہزار 850 کیسز رپورٹ ہوئے اور 600 سے زائد اموات ہوئیں جس کے ساتھ ہی بھارت میں مجموعی کیسز کی تعداد 6لاکھ 73ہزار 165 ہو گئی ہے۔

تاہم بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود سوا ارب آبادی کے حامل بھارت میں حکومت کی جانب سے مستقل کیسز بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ لاک ڈاؤن کے سبب ہزاروں افراد بے روزگار اور کئی کاروبار برباد بند ہو گئے۔بھارت میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود بین الاقوامی پروازوں پر پروازوں پر پابندی بدستور برقرار ہے تاہم مقامی سطح پر سفری سہولیات کھول دی گئی ہیں اور حکومت کو امید ہے کہ مشہور مقامات پر عوام دوبارہ واپس لوٹ سکیں گے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website