counter easy hit

بول کہ لب آزاد ہیں تیرے

Hazrat Fatima

Hazrat Fatima

تحریر : انیلہ شباب احمد
دختر مشرق کا مطلب مشرق کی بیٹی فارسی کا یہ حرف ا پنے ا ندر دنيا جہاں کی مٹھاس اور محبت سموئے ہوئے ہے ـ کيوں نہ ہو دختر سے مجبت نبی آخر الز مان حضرت محمد ﷺ سے امت کو تحفتہ ملی ہے ـ آپ ﷺ ا پنی بیٹيوں سے بےا نتہا محبت وا لفت فرما تے تھے ـ خا تون جنت حضرت فاطمتہ ا لز ہرہ جب ملا قا ت کيلیۓ آ تیں تو آﷺپ اپنی چادر مبا رک ا تا ر کر ز مين پر بچھاديتے ـتا کہ وہ آرام سےبیٹھ سکیں اس سے بڑ ی عزت و تکريم کی مّثال کہیں نہیں ملے گی ـ حضرت اماں حوا سے ليکر اب تک عورت کے اتنے روپ سامنے آچکے ہیں ـ کہ ماں کے روپ میں سايہ ،بہن کے ر و پ میں دعا ،بیٹی کے روپ میں عزت اور بيوی کے روپ میں غمگسار و ہمدرد ،مشکل وقت ميں حوصلہ دينے والی عورت کا ہر روپ ميرےاللہ نے بڑ ی خوبی سے سنوار کر ہر رشتے کو اس کی ا صل جگہ پر متعين کيا ہے ـ ہر گھر ميں دختر کسی نہ کسی صورت میں موجود ہے ـ اور گھر کا ہر فرد اسے اسکے اصل رشتے کے مطا بق نہايت عزت وا حترام ديتا نظر آتا ہےـ

ليکن اس کے سا تھ سا تھ ہمیں یہ بھی ازبر ہونا چاہیۓ کہ عزت کسی ايک گھر کی ميراث نہیں اسے اللہ رب ا لعز ت نے تمام بنی نوع انسان کے ليۓ منتخب کيا ـ ،ليکن ا نسا ں نے ا پنی ناقص العقل سے ا پنے ذاتی مفادات کو پروان چڑھا نے کيلۓ دولت کی ا ندھادھند ريل پيل سے حرص کی د ڑار ڈ ا ل کر ا پنی مرضی و منشا ء کے مطابق ايک انسا ن کو دوسرے انسا ن پہ فوقيت دے ڈالی ، ،وہ بھول گيا کہ قا نون قدرت ميں اس کی کوئی گنجائش نہیں اللہ رب ا لعزت نے جہا ں عزت میں سب انسا نوں کو برابر رکھا وہا ں ا سلام میں دختر کو عفت و عظمت اور پاک دامنی ا ور شرم وحيا کا پيکر بنا کربہترين مقا م ديا بلند کرنے کے بعد بھی بے يا رومدد گار نہیں چھو ڑا خوا ہ وہ اميرکی بیٹی ہو يا غريب کیـ

اسلا م میں سب کی بیٹيا ں ايک جيسی اورہر ملک و قوم کی عزت ہيں ،مشر ق میں پيدا ہونے والی ہر بیٹی دختر مشرق ہی کہلائے گی چاہے وہ آکسفو رڈ يونيورسٹی کی تعليم يا فتہ ہو يا دو وقت کی روٹی کمانے کے لئۓلوگوں کے گھروں میں برتن ، جھا ڑو ا ور پوچا لگا نے والی مزدور کی بیٹی ـ اس میں چاہے ملا ل یو سف ز ئی ہو جوا نٹرنيشنل ايوارڈ لے کر کتابوں کی زينت بنا دی گئی يا جھگيا میں رہنے والی بوند بو ند پانی کو ترسنے والی دختر مشرق ،سڑک کے بيچوں بيچ بیٹھی وہ عورت جو اپنے بچوں کا پیٹ پا لنے کيلیۓ ہوس زدہ نگاہوں کا شکا ر ہوتیـ

Islam

Islam

بنت حوا جو اپنی عز ت نفس کو داؤ پر لگا کر حسر ت ذدہ نگا ہوں سے ديکھتی ،،کہ شا ئد آج کچھ کھانےکو مل جائے ،وہ بھی ا سی صف میں کھڑی د خترمشرق ہی ہے ، کاش ايسی دختر پر بھی لاکھو ں کروڑوں کی پبلسٹی کرکے درجنو ں کتابیں لکھی جا ئیں اور فخریہ بتايا جائے کہ یہ ہے ہما ری قوم کی دختر مشرق،،،شا دی جيسےپاک ر شتےمیں جڑی سسرال کو ا پنی کل کا ئنا ت سمجھنے والی جب سا س اور نندوں کے ہا تھوں مٹی کا تيل چھڑ ک کر جلا د ی جا تی ہے ـ جسکی کر بنا ک چيخو ں کی با زگز شت کو ہما ر ے جيسے ہی بےضمير ے وقت کے سا تھ فراموش کر ديتے ہیں ـ و ہ ا پنے جلے چہر ے سے جب سوال کرے کہ ميں کون ہو ں اب مير ے جلے کٹے چہر ے پر لاکھو ں لگا کر قو م کو بتا ؤ کہ میں بھی ہوں د ختر مشر ق ،،،، ،چو ر ی کی نيت سے گھر ميں گھسنے والا چو رجب چا ر پا ئی پر سوئی ہوئی ماں کی گود سے تين ما ہ کی شيرخوار بچی اٹھا کرا سکی عزت کی دھجياں بکھير دے ـ جو ماں کے لمس سے آ شنا بھی نہ ہوئی تھی ،بےآ برو اور بربريت بنی جب وہ ننھی سی جان اپنی ادھ کھلی آنکھوں سے تم سے سوال کرے کہ بتاؤ کہ وہ کو ن ہے؟

کيا وہ د ختر مشرق نہیں؟ کيا میں نے ا پنی عز ت اور جا ن کی قربا نی نہیں د ی ـ لکھنے وا لے مير ے اوپر بيتی ظا لما نہ و جابرانہ حرکت پر بھی درجنوں کتا بیں لکھ ڈالیں تا کہ ظا لم وقت کے بہتے دھار ے میں مجھے بھی دختر مشر ق کا خطا ب مل سکے ،،بڑی بڑ ی يو نيو ر سٹيو ں کی تعليم يافتہ ا و ر اونچے شملے والوں کی بیٹياں ہی اگر دختر مشر ق ہیں تو جھگيو ں ،،سڑ کو ں ،،گليو ں،،میں بھو کی بھيک ما نگنے والی ،،سسرال کےظلم سہنے والی آئے روز آبروريز ی کا شکار ہونے والی کون ہیں کيا وہ د ختر مشر ق نہیں ؟ کيا و ہ ہما ر ے و طن عز يز کا ا ٹوٹ حصہ نہیں ؟ ما ضی میں جس جس طر ح کی قربانياں د ختران اسلام نے دیں کہ بھائیوں کے لشے ڈھوئے باپ کے سروں سے پگڑياں ا چھالی گئیںـ

Pakistan

Pakistan

ايک نہیں کئ کئ کنبے ذ بح ہوئے تب کہيں جا کر وطن آنا نصيب ہوا دختر مشرق کسی ايک کيلۓ مخصوص نہیں بلکہ
پا کستا ن میں پيد ا ہونے والی ہرگھر کی بیٹی دختر مشر ق ہے ـ اچھی نيتوں سے آج ہم ا پنے نصاب میں سچ کی آميز ش کر دیں تو ہر شخص کہے بغير نہ ر ہے گا کہ ٹا پ لسٹ ميں ا گر کو ئی ہے تو وہ جو ا پنی عز تیں گنوا کر کنبے کٹوا کر اس دھرتی پر اس اميد پر د اخل ہو ئیں کہ ہمیں يہا ں وہ مقا م وہ عز ت و عر و ج ميسر ہو گا جسے کبھی زوال نا ہوگا کيو نکہ ا ب وہ غلا م نہیں پا کستان کی دخترِ مشر ق ہیںـ

تحریر : انیلہ شباب احمد