counter easy hit

سندھ میں گندم اور آٹے کی قیمتوں کا نیا بحران پیدا ہونے کا خطرہ

کراچی: بڑھتے ہوئے معاشی بحران میں گندم کی یومیہ بنیادوں پرپنجاب ترسیل سے سندھ میں گندم اور آٹے کی قیمتوں کا نیا بحران پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ فلورملز مالکان نے گندم کی ممکنہ قلت اور قیمتوں میں خطرناک حد تک اضافے کے خطرات کے پیش نظر سندھ سے گندم کی بین الصوبائی منتقلی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید یوسف نے اس ضمن میں بتایا کہ سندھ سے یومیہ 10 ہزار ٹن گندم کی پنجاب کو ترسیل کی جا رہی ہے جس سے سندھ میں 20 روز قبل سیزن کے آغاز پر 30 روپے فی کلوگرام پرفروخت ہونے والی گندم کی قیمت 3 روپے 50 پیسے کے اضافے سے 33 روپے 50 پیسے کی سطح پر آگئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پنجاب میں ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں 15 تا 20 فیصد گندم کی فصل ضائع ہوگئی ہے جبکہ گندم کی کوالٹی بھی20 فیصد متاثر ہوئی ہے جس کے باعث سندھ سے گندم کی یومیہ1لاکھ بوریوں کی باقاعدگی کے ساتھ ترسیل ہو رہی ہے۔ اس طرح سے گذشتہ 20 روز میں سندھ سے مجموعی طورپر 2لاکھ ٹن گندم پنجاب منتقل ہوچکی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ سندھ کی پیداوار 45 لاکھ ٹن اور کھپت بھی45 لاکھ ٹن ہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں سندھ سے گندم کی ترسیل پر پابندی عائد نہ کی گئی توگندم وآٹے کی قیمتوں کا نیابحران پیدا ہو جائے گا ۔ انھوں نے بتایا کہ سندھ کے پاس گندم کے صرف5 لاکھ ٹن کے ذخائر ہیں لیکن اس کی کوالٹی اچھی نہیں ہے لہذا صوبے میں آٹے کی ضروریات کو سندھ میں پیدا ہونے والی گندم کی تازہ فصل سے ہی پورا کرنے پر انحصار ہے۔ انھوں نے وزیر اعلی سندھ سید مرادعلی شاہ سے اس ضمن میں فوری طور پر مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے بتایا

کہ ایسوسی ایشن کی جانب سے وزیرخوراک اورسیکریٹری خوراک کو متعدد خطوط کے ذریعے پیشگی آگاہ کردیا گیا تھا لیکن ان کی جانب سے اس سنگین معاملے پر سرد مہری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔یاد رہے کہ حالیہ آندھی اور بارش کی وجہ سے پنجاب میں گندم کی کھڑی فصل کو نقصان پہنچا ہے اور ایک لاکھ 50 ہزارٹن پیداوارمتاثر ہوئی ہے۔ ربیع سیزن 2018-19 کے دوران صوبہ میں 16.165 ملین ایکڑ رقبہ پر گندم کا شت کی گئی ہے جس کا پیداواری ہدف 19.5ملین ٹن مقرر کیا گیا تھا۔ جبکہ زراعت پنجاب کے حکام نے کہا ہے کہ حالیہ موسمی تغیرات (آندھی اور بارش) کی وجہ سے گندم کی پیداوار میں ایک لاکھ ٹن تا ایک لاکھ ٹن کی کمی کا خدشہ ہے کیونکہ پنجاب بھر میں کہیں تیز ہواؤں ژالہ باری اور بارش سے گندم کی تیار کھڑی فصل بری طرح متاثر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے رحیم یار خان ، راجن پور ، ڈیرہ غازی خان ، مظفر گڑھ، بہاولپور، بہاولنگر ،ملتان ،خانیوال، وہاڑی فیصل آباد، جھنگ ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ،چنیوٹ اور چکوال کے اضلاع زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔حکام نے کہا کہ تیز ہوا اور بارش سے گندم کی پک کر تیار کھڑی فصل کو نقصان پہنچا ہے۔