counter easy hit

سندھ پیپلز پارٹی کے ہاتھ سے کھِسکنے لگ

کراچی: سندھ بھرمیں مشترکہ امیدوار ہوں گے ،صوبائی اسمبلی کی20نشستوں پرسیٹ ایڈجسٹمنٹ کر لی گئی، جلد باضابطہ اعلان کیا جائیگا پچیس جولائی عوام دشمن قیادت سے ووٹ کی پرچی کے ذریعے انتقام لینے کا بہترین موقع، ایم ایم اے کی صوبائی مجلس عاملہ کا اجلاس۔

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور متحدہ مجلس عمل کے مابین سندھ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پراتفاق ہوگیا، مجلس عمل سندھ نے جی ڈی اے سے انتخابی اتحاد کی بھی منظوری دے دی ۔ انتخابی معرکے میں سندھ بھرسے مشترکہ امیدوارہوں گے ، سندھ اسمبلی کی 20 نشستوں پرسیٹ ایڈجسٹمنٹ کر لی گئی۔ متحدہ مجلس عمل سندھ کے صدر علامہ راشد محمود سومرو کا کہنا ہے کہ گرینڈڈیموکریٹک الائنس سے صوبائی سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی مجلس عاملہ نے منظوری دے دی ہے ، جلد ہی ایم ایم اے اور جی ڈی اے کے رہنماؤں کا اجلاس طلب کر کے مشترکہ طور پر اتحاد کا باضابطہ اعلان کر دیا جائے گا۔ اس بات کا فیصلہ متحدہ مجلس عمل سندھ کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے گزشتہ 10 سال میں سندھ کی تباہی اور عوام کا خون چوسنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے ۔ 25 جولائی کو عوام دشمن قیادت سے ووٹ کی پرچی کے ذریعے انتقام لینے کا بہترین موقع ہے ۔ مجلس عاملہ کا اجلاس جے یو آئی رہنما اورمجلس عمل کے پی ایس 101 کے امیدوار بابر قمرعالم کی رہائش گاہ گلشن اقبال میں صوبائی صدرمولانا راشدمحمود سومرو کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں صوبائی نائب صدور ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی مفتی یوسف قصوری،جنرل سیکریٹری علامہ ناظر عباس تقوی، ممتاز حسین سہتو، اسلم غوری، ابراہیم طارق، حلیم غوری اور سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا نے شرکت کی۔ اجلاس میں پشاور، بنوں اور مستونگ بم دھماکوں میں شہید ہونے والوں کی مغفرت، درجات کی بلندی، لواحقین کے لیے صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد و مکمل صحت یابی کی دعا کی گئی۔ اجلاس میں اب تک کی انتخابی مہم کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ امیدواروں کی جانب سے محدود وسائل کے باوجود زبردست انتخابی مہم اور بھرپور عوامی پذیرائی پر اطمنان کا اظہار کیا گیا۔ علامہ راشد محمود سومرونے کہا کہ دینی جماعتوں کا اتحاد سندھ میں سیاسی قوت بن کر سامنے آیا ہے ، انتخابی جلسوں میں بھرپور عوامی شرکت اس کا واضح ثبوت ہے ۔ 25 جولائی کو شفاف و غیر جانبدار انتخابات ہوئے تو انشاء اللہ نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک میں متحدہ مجلس عمل ایک بڑی قوت بن کر سامنے آئے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 25 جولائی کو الیکشن کمیشن پولنگ اسٹیشنز پر فوج اور رینجرز اہلکاروں کی تعیناتی کو یقینی بنائے اور کیمرے نصب کیے جائیں۔ مجلس عمل سمیت تمام امیدواروں اورانتخابی جلسوں کو فول پروف سیکیورٹی دی جائے