counter easy hit

سعود ی تنصیبات کی سیکیورٹی، خواتین بھرتی کرنے پرغور

Saudi security

Saudi security

ریاض………سعودی عرب میں اہم تنصیبات اور بلڈنگ سیکیورٹی فورسز نے اہم تنصیبات بالخصوص پٹرولیم اور صنعتی اداروں کی حفاظت کے لیے خواتین کو بھرتی کرنے اور انہیں فوجی تربیت دینے کے بعد بہ طور محافظ تعینات کرنے پر غور شروع کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی بلڈنگ سیکیورٹی فورسزکی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ فوج میں خواتین کا کردار مسلمہ ہے اور ان کی اسی اہمیت کے تناظر میں انہیں اہم تنصیبات کی حفاظت کے لیے تیار کرنے کا پروگرام زیرغور ہے۔تلاشی اور چھان بین میں خواتین اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ خواتین سیکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں کمپنیوں کے دفاترمیں ممنوعہ اشیاء کو لے جانے اور قوانین کی خلاف ورزیوں کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ادھر سعودی عرب میں تنصیبات سیکیورٹی فورسز کے سربراہ میجر جنرل سعد بن حسن الجباری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں پہلے ہی کئی اداروں کی سیکیورٹی کے لیے خواتین کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔ان میں تیل کمپنی ارامکو خاص طور پر شامل ہے جس کی سیکیورٹی کے عملے میں خواتین بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اصل مقصد دفاتر، کمپنیوں اور دوسرے اداروں میں ایسے ممنوعہ سامان کی ترسیل روکنا ہے اور خواتین مشکوک سامان کی بہتر چھان بین کر سکتی ہیں۔حال ہی میں ولی عہد شہزادہ محمد بن نایف کو سیکیورٹی چیک پوسٹوں کے لیے تیار کردہ اسمارٹ کار کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی ہے۔ اسمارٹ کارکی مدد سے چیک پوسٹ کی طرف آنے والی کسی بھی گاڑی کے بارے میں تمام تفصیلات بشمول گاڑی میں موجود افراد کے بارے میںتفصلات مہیا کی جا سکے گی۔