counter easy hit

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا طیارہ پاکستان کی حدود میں داخل

اسلام آباد: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا جہاز پاکستان کی حدود میں داخل ہوگیا ہے اور جے ایف 16 اور جے ایف 17 تھنڈر نے اپنے حصار میں لے لیا ۔ سعودی عرب سے 19 رکنی اعلیٰ سطح کا وفد 2 خصوصی طیاروں سے نور خان ایئر بیس پہنچا،

تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا جہاز پاکستان کی حدود میں داخل ہوگیا ہے اور جے ایف 16 اور جے ایف 17 تھنڈر نے اپنے حصار میں لے لیا ، اس سے پہلے سعودی عرب سے 19 رکنی اعلیٰ سطح کا وفد 2 خصوصی طیاروں سے نور خان ایئر بیس پہنچا گیا ہے، مہمان وفد میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے قریبی ساتھی شامل ، سعودی وفد کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں اسلام آباد پہنچا دیا گیا ہے ، جب کہ نور خان ایئر بیس کی سیکیورٹی ٹرپل ون بریگیڈ نے سنبھال لی، سعودی شاہی مہمان کی آمد کے موقع پر ان کے استقبال کے لیے اسلام آباد شہر کی مختلف سڑکوں پر خیرمقدمی بینرز آویزاں کیے گئے ہیں، جن پر استقبالی کلمات اور دونوں ممالک کے درمیان بردرانہ تعلقات پر مبنی کلمات درج ہیں، شاہی ڈاکٹرز، شاہی سیکیورٹی، شاہی اسٹاف پر مشتمل 235 رکنی ٹیم پہلے ہی پاکستان پہنچ چکی ہے، سعودی ولی عہد کا طیارہ پاکستانی حدود میں داخل ہوتے ہی جے ایف 17 تھنڈر طیارے فضا میں سعودی ولی عہد کے طیارے کو پروٹوکول دیں گے ، ایئرپورٹ پر اترتے ہی سعودی ولی عہد کو 21 توپوں کی سلامی بھی دی جائے گی

وزیراعظم عمران خان کابینہ سمیت ایئرپورٹ پر سعودی شہزادے کا پرتپاک استقبال کریں گے، سعودی وفد کو پانچ تہوں پر مشتمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، سعودی ولی عہد کے ذاتی استعمال کی اشیاء کے 80 کنٹینرز بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں، اس کے علاوہ ان کے ذاتی استعمال کے لیے کچھ گاڑیاں سعودی عرب سے بھی پاکستان پہنچائی گئی ہیں، حکومت پاکستان نے وفد کے لیے 300 لینڈ کروزر گاڑیاں الگ سے حاصل کر رکھی ہیں۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ائیر پورٹ سے وزیراعظم ہاؤس تک لے جانے کے لیے دو پلان بنائے گئے ہیں ۔ممکنہ طور پر وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد کی گاڑی چلائیں گے یا پھر دونوں ہیلی کاپٹر کے ذریعے وزیراعظم ہاؤس روانہ ہوں گے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی وزیراعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات اور پھر وفود کی سطح پر ملاقاتیں ہوں گی۔ سعودی مہمان کی صدر پاکستان، چیئرمین سینیٹ اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقاتیں ہوں گی جب کہ محمد بن سلمان کو پاکستان کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ بھی دیا جائے گا۔ سعودی ولی عہد کی سیکیورٹی کے لیے 123 شاہی محافظ پہلے سے ہی پاکستان میں موجود ہیں، وزیراعظم ہاؤس اور 8 نجی ہوٹلز کی سیکیورٹی پاک فوج کے سپرد کردی گئی ہے۔