counter easy hit

شریفوں کی شرافت بے نقاب کر دینے والا انکشاف

Revealing the Sharif's Sharif Exposed

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق وزیراعلی پنجاب اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کے خلاف نیب تحقیقات کی تفصیلات ہم نیوز نے حاصل کر لی ہیں۔ ذرائع نے میڈیا کو بتایاہے کہ 2003 میں سابق وزیراعلی پنجاب کے صاحبزادے سلمان شہباز کے اثاثوں کی مالیت 20 ہزار روپے تھی۔نیب ذرائع کے مطابق سلمان شہباز 2017 میں 2 ارب 60 کڑور کے اثاثوں کے مالک ہو گئے۔ ملزم سلمان شہباز نے ایک ارب سے زائد کی رقم غیر ملکی ترسیلات زر ہونے کا دعوی کیا۔تحقیقات کے دوران ملزم کا غیر ملکی ترسیلات زر کا دعوی بھی غلط ثابت ہوا۔ ملزم نے اپنے دیگر اہل خانہ سے مل کر 12 انڈسٹریل یونٹس لگائے، 2 ارب 58 کروڑ کی رقم انڈسٹریل یونٹس میں انویسٹ کی گئی ۔ذرائع کا کہناہے کہ ملزم سلمان شہبا زکے مطابق اس نے 1 ارب 40 کروڑ کی رقم بطور قرضہ حاصل کی۔تاہم نیب ذرائع کا دعوی ہے کہ ملزم سلمان شہباز نے 7 سو 37 ملین کی رقم بے نامی اکاونٹس کے ذریعہ حاصل کی۔نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے خلاف انکوائری کی منظوری کے بعد سلمان شہباز برطانیہ فرار ہیں۔واضح رہے کہ آج لاہور احتساب عدالت نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے نیب پراسیکوٹرز کی درخواست پر حکم جاری کیا۔عدالت نے تفتیشی حکام کو ہدایت جاری کی کہ سلمان شہباز کی جائیدادیں ضبط کر کے ایک ماہ میں رپورٹ دی جائے۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کو بار بار طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سلمان شہباز نے تاحال نیب تحقیقات میں شمولیت اختیار نہیں کی۔گزشتہ سال اکتوبر میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔احتساب عدالت کے جج محمد اعظم نے نیب کی درخواست پرعمران علی یوسف کی جائیداد ضبط کرنے کے خلاف مقدمے کی سماعت کی جس میں عدالت نے شہباز شریف کے داماد کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا۔دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اللہ نے کہا کہ علی عمران کی اربوں روپے مالیت کی جائیداد پاکستان میں ہے۔انہوں نے بتایا کہ علی سنیٹر،علی ٹاؤن میں کروڑوں روپے مالیت کےدفاتر اور اپارٹمنٹ ہیں جب کہ علی اینڈ فاطمہ ڈویلپر کے نام پر گلبرگ میں اربوں روپے مالیت کا پلازہ ہے۔یاد رہے گزشتہ سال اکتوبر میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔احتساب عدالت کے جج محمد اعظم نے نیب کی درخواست پرعمران علی یوسف کی جائیداد ضبط کرنے کے خلاف مقدمے کی سماعت کی جس میں عدالت نے شہباز شریف کے داماد کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا۔دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اللہ نے کہا کہ علی عمران کی اربوں روپے مالیت کی جائیداد پاکستان میں ہے۔انہوں نے بتایا کہ علی سنیٹر،علی ٹاؤن میں کروڑوں روپے مالیت کےدفاتر اور اپارٹمنٹ ہیں جب کہ علی اینڈ فاطمہ ڈویلپر کے نام پر گلبرگ میں اربوں روپے مالیت کا پلازہ ہے۔عدالت نے تفتیشی حکام کو ہدایت جاری کی کہ سلمان شہباز کی جائیدادیں ضبط کر کے ایک ماہ میں رپورٹ دی جائے۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز کو بار بار طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سلمان شہباز نے تاحال نیب تحقیقات میں شمولیت اختیار نہیں کی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website