counter easy hit

“نواز شریف کے 300 ارب واپس لائیں یا۔۔۔” لیگی رہنماوں نے وزیر اعظم عمران خان کو چیلنج کردیا۔۔ ایسی انوکھی بات کہہ دی کہ آپ بھی سوچنے پر مجبور ہوجائیں گے

لاہور(ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن کے رہنماوں پرویز ملک اورعمران نذیر نے کہا ہے کہ انتقامی سیاست کا وقت گزر گیا نوازشریف کے 300ارب واپس لائیں یا معافی مانگیں؛پرویز ملک سیاسی انتقام کی آگ سے سرشارعمران قوم کو بتائیں خیبر پی کے احتساب کمشن کے 6ارب کدھر گئے۔ قوم اس رقم کا حساب مانگتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن لاہور کے صدر و رکن قومی اسمبلی محمد پرویز ملک، و جنرل سیکرٹری و رکن پنجاب اسمبلی خواجہ عمران نذیر اور ایڈیشنل سیکرٹری اطلاعات عامر خان نے کہا ہے کہ عمران نیازی صاحب انتقامی سیاست کا وقت گزر گیا کرپشن کے ثبوت ہیں سامنے لائیں ، نوازشریف کے 300ارب واپس لائیں یا پھر معافی مانگیں۔ عمران خان کو نیب کی رفتار کم اس لئے لگ رہی ہے کیونکہ ان کے دل میں حسد اور سیاسی انتقام کی آگ سلگ رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روزاین اے124میں ضمنی الیکشن کی مہم کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرسید توصیف شاہ ارکان اسمبلی چوہدری شہباز،مجتبیٰ شجاع الرحمن، سعدیہ تیمور،غزالی سلیم بٹ چوہدری شہباز جاوید اقبال ،رانا احسن شرافت ،کشور باجوہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان قوم کو بتائیں خیبر پی کے احتساب کمشن کے 6ارب کدھر گئے؟عمران خان کی کابینہ دوستوں اور حواریوں پر مشتمل ہے، تاریخ میں کرپٹ ترین کابینہ ثابت ہوگی۔لیگی رہنماوں نے شہباز شریف کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ میں شہباز شریف جیسا وزیر اعلیٰ کبھی بھی نہیں آیا ۔ جس نے صوبے کی عوام کے لئے اپنے دن رات ایک کئے۔مسلم لیگ ن لاہور کے رہنماوں نے وزیر اعظم پاکستان پر لفظی وار بھی کئے ۔ لیگی رہنماوں نے وزیر اعظم سے استفسار کیا کہ عمران خان عوام کو یہ بھی بتائیں کہ خیبرپی کے کا 45ارب کاقرض کیوں لیا اور وہ کہاں گیا؟ خیبرپی کے کی 65ارب کی بجلی چوری کیوں نہیں پکڑی؟ خیبرپی کے کی میٹرو کی کرپشن 80ارب پر کیسے پہنچی؟ زُلفی بخاری، علیمہ خان، علیم خان، جہانگیر ترین کی بیرون ملک پراپرٹی کی نیلامی کی تاریخ بتائیں؟ عمران صاحب! اب بڑھکیں نہ ماریں اور لوٹا پیسہ واپس لائیں۔واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب ) نے گذشتہ دنوں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آشیانہ ہاوسنگ سکینڈل میں گرفتار کیا تھا۔ جس کے بعد احتساب عدالت سے ان کا دس روزہ ریمانڈ بھی حاصل کرلیا۔ لیگی قیادت نے الزامات لگائے کہ موجود ہ حکومت ضمنی انتخابات پر اثر انداز ہونے کیلئے لیگی قیادت کو انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔حکومت کی جانب سے ان الزامات کی تردید کی جاتی رہی ہے۔ گذشتہ روز لاہور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہناتھا کہ کسی بھی کرپٹ فرد کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف نیب کی تحقیقات انتہائی سست روی کا شکار ہیں۔ اگر نیب وزیر اعظم کے دائرہ اختیار میں آتی تو اب تک ہم کئی مگرمچھوں کو ہاتھ ڈال چکے ہوتے۔