اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب کے دو ریفرنسز میں قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 3نومبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

اس سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدرنیب ریفرنسز کی سماعت کے لیے احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر سیکورٹی کےانتہائی سخت اقدامات کئے گئے ہیں اور 400 اہلکار جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف تعینات ہیں۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز کی سماعت کررہے ہیں۔ عدالت نے 3 ریفرنسزمیں استغاثہ کے2 گواہوں کوطلبی کےسمن جاری کررکھےہیں۔
احتساب عدالت میں ملزمان کےوکلااور15نیب پراسیکیوٹرزکوداخلےکی اجازت ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف سعودی میں ہونے کی وجہ سے آج پیش نہیں ہوئے جب کہ مریم نوازجاتی امرا سے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچی ہیں۔ نواز شریف کو 15 روز کے لیےحاضری سے استثنا دیا گیا تھا جو 24 اکتوبر کو ختم ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف کےپیش نہ ہونےپرحاضری سے استثنا کی درخواست دائرکی جائےگی۔ سابق وزیراعظم کی جانب سے ان کے نمائندے ظافر خان عدالت کے روبرو پیش ہیں۔ عدالت نےحسین اورحسن نوازکومفرورقراردےکرجائیدادکی تفصیلات طلب کی ہیں،عدالت نے8نومبرتک پیش نہ ہونےپرملزمان کواشتہاری قراردینےکاحکم دےرکھاہے۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 19 اکتوبر کو نواز شریف پران کے نمائندے ظافر خان کے ذریعے ایون فیلڈ ریفرنس اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی، جبکہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر بھی ایون فیلڈ ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ نواز شریف کے نمائندے، ان کی صاحبزادی اور داماد تینوں نے فرد جرم میں عائد الزامات کو ماننے سے انکار کردیا تھا۔ 20 اکتوبر کوعدالت نے نواز شریف پرفلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں بھی فرد جرم عائد کی تھی جبکہ ریفرنس میں نامزد دیگر ملزما ن حسن اور حسین نواز کو مفرور قرار دیا تھا۔








