counter easy hit

بھوٹان کے نئے منتخب وزیراعظم کے حوالے سے چند ایسے حقائق جو جان کر آپ بے اختیار کہیں گے کاش ایسے لیڈ ر ہمارے ملک میں بھی ہوتے

Regarding the new elected Prime Minister of Bhutan, who will tell you some facts, would you like to lead such a lead in our country?

لاہور (ویب ڈیسک) وہ کیسا وزیراعظم ہوگا جو عوام کا علاج بھی خود کرتا ہوگا جسے دْکھی انسانیت کی خدمت کرکے سکون ملتا ہو گا جو کہتا ہے کچھ لوگ گولف کھیل کر اعصابی سکون پاتے ہیں کچھ اپنے آپ کو سرشام مئے ناب میں ڈبو کر شانت ہوجاتے ہیں میرے لئے مریضوں کا علاج اعصابی سکون دیتا ہے نامور کالم نگار محمد اسلم خان اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ آپریشن کرنا de stresser ہے ۔ یہ وزیراعظم کہیں دور افتادہ ‘‘مہذب’’ یورپ کے کسی کونے کھدرے میں نہیں پایا جاتا یہ وزیراعظم ہمارے ہی خطے میں پایا جاتا ہے ہمارا ہمسایہ ماں جایا ہے لیکن ہمیں کچھ علم نہیں۔یہ ہیں بھوٹان کے منتخب وزیراعظم ڈاکٹر ( Lotay Tshering) لوتے شیرنگ جنہیں ہم بالکل نہیں جانتے جو جنوبی ایشیا میں خدمت اور محبت کا استعارہ بن کر نمایاں ہورہے ہیںجو پاگل مودی سادہ لوح عمران خان خون آشام کالی ماتا حسینہ واجد مالدیپ اور سری لنکا کے غیر متعلق وزرائے اعظم کی کہکشاں میں انسانیت نوازی کی علامت بن کر جگمگا رہے ہیں۔بھوٹان اب آئینی بادشاہت ہے جہاں انسان دوست بادشاہ نے مدتوں پہلے ترقی کا معیار مادی اشیا کی پیداوار(GDP) کی بجائے مجموعی قومی خوشی (Gross National Happiness)کو قرار دیا تھا ۔ ذرا سوچئے آپ کے جذبات و احساسات کیا ہوں جب آپ ہسپتال میں داخل ہوں اور جو شخص آپ کا علاج کررہا ہو، وہ کوئی اور نہیں آپ کا وزیراعظم ہو جو ہفتے کی چھٹی بھی اپنے ہم وطنوں کے نام کردے اور ان کے دکھوں اور بیماریوں کا مداوا سفید کوٹ پہن کر بھی کرے، آپریشن بھی کرے اور شفایاب ہوتے مریضوں کے ماتھے پر ہاتھ کے لمس سے یہ اطمنان بھی چھوڑے کہ ہم سب آپ کے ساتھ ہیں اور آپ کے بستر سے صحت مند ہوکر اٹھنے کے منتظر بھی۔ اے کاش کہ یہ وزیراعظم ہمارا ہوتا، کسی اسلامی ملک کا ہی ہوتا لیکن یہ مقدر بھوٹان نے پایا ہے۔ لوتے شیرنگ بھوٹان کے موجودہ وزیراعظم جنہوں نے نومبر 2018 میں اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ وہ غیرملکی تربیت یافتہ ڈاکٹر ہیں۔ سارا ہفتہ انہوں نے مریضوں کیلئے وقف کررکھا ہے اور صرف اتوار کا دن اپنے بیوی بچوں کے ساتھ گذارتے ہیں۔وہ بھوٹان کی پانچ سیاسی جماعتوں میں سے ایک بھوٹان یونائیٹڈ پارٹی کے 2018 سے صدر بھی ہیں۔ 2018کے قومی اسمبلی کے انتخابات کے بعد بھوٹان یونائیٹڈ پارٹی حکمران جماعت بن کر ابھری اور قومی اسمبلی میں اس نے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔ لوتے شیرنگ 1968ء میں غریب گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان دورافتادہ گائوں میں رہتا تھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم مقامی سکول سے حاصل کی اور پھر میمن میڈیکل کالج سے گریجویشن اور پھر 2001ء میں ڈھاکہ یونیورسٹی بنگلہ دیش سے ایم بی بی ایس کیا۔ انہوں نے سرجری کی تعلیم بنگلہ بندھو شیخ مجیب میڈیکل یونیورسٹی ڈھاکہ سے حاصل کی۔ 2007ء میں امریکی ریاست ویسکانسن میڈیکل کالج میں عالمی ادارہ صحت کے وظیفہ پر تعلیم کا موقع مل گیا۔ تعلیم مکمل کرکے جب وہ واپس لوٹے تو بھوٹان کے واحد تربیت یافتہ یورالوجسٹ یا گردوں کے امراض کے ماہر تھے۔ انہیں سنگاپور جنرل ہسپتال میں اینڈویورالوجی اور جاپان کی اوکی یاما یونیورسٹی سے بھی وظیفہ مل گیا۔ 2014ء میں اس ڈاکٹر کو نجانے کا سوجھی کہ آسٹریلیا کی مشہور زمانہ کنبرا یونیورسٹی سے ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن یعنی ایم بی اے کی ڈگری بھی اپنے نام کرلی۔ انکی اہلیہ بھی ڈاکٹر ہیں اور ان کی ایک بیٹی ہے۔ مانگر ریجنل ریفریل ہسپتال میں کام کے دوران ایک بچی اور ایک بچے کو بھی انہوں نے گود لیا۔ 2013ء میں بھوٹان کی قومی اسمبلی کے انتخابات میں ڈاکٹر لوتے شیرنگ نے حصہ لیا لیکن انکی جماعت ابتدائی مرحلے میں ہی مار کھاگئی۔ 2018 میں ڈاکٹر شیرنگ موجودہ جماعت کے صدر منتخب ہوگئے۔ قومی اسمبلی کے انتخابات سے محض پانچ ماہ قبل انہیں یہ ذمہ داری سونپی گئی۔ وہ جمہوری طور پر منتخب ہونیوالے بھوٹان کے تیسرے وزیراعظم ہیں۔ لوتے شیرنگ نے دس رکنی کابینہ کا اعلان کیا۔ متعدد عالمی ایوارڈز بھی حاصل کئے ہیں۔ انکی شخصیت کا دلچسپ پہلو ان کی خاموشی اور مرد میدان ہونا ہے۔ بے اختیار دل سے دعا نکلی کاش ایسا کوئی مرد میدان ہمارے لئے بھی یارب! نہ تختیوں کا محتاج، نہ جی ڈی پی کا غلام، نہ بھانت بھانت کے ترجمانوں کے جھرمٹ میں گھرا، سادہ، پروقار، بااعتماد کچھ کرگزرنے والا۔ کوئی جاہ وجلال نہیں، ایک عام سا انسان، ایک ہمدرد انسان، درد دل رکھنے والا پیارا انسان۔۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website