آسام (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست آسام میں ایک قانون پاس کیا گیا ہے کہ کسی بھی شہری کے 2 سے زائد بچے ہونے پر اس کیلئے سرکاری ملازمت کے دروازے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آسام میں بر سراقتدار بی جے پی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ یکم جنوری 2021 کے بعد سےدو سے زائد بچوں والے افراد سرکاری ملازمت کے اہل نہیں ہوں گے۔
آسام کے وزیر اعلیٰ کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ گذشتہ روز ہونے والی ریاستی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا جس کا مقصد ریاست میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کرنا ہے۔ واضح رہے کہ بی جے پی کی جانب سے آسام میں 2016 میں حکومت بنائے جانے کے بعد سے آبادی میں کمی کیلئے مختلف منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ گذشتہ دنوں آسام کی وزیر برائے صحت و تعلیم ہمانتا َبسوا نے مطالبہ کیا تھا کہ دو بچوں کی پالیسی کا اطلاق انتخابی قوانین پر بھی کیا جائے اور خلاف ورزی پر ممبر اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کے ساتھ ساتھ اسے الیکشن میں حصہ لینے کیلئے نااہل قرار دیا جائے۔ بی جے پی حکومت کی جانب سے اس سے قبل ریاست کی آبادی کم کرنے کیلئے دیگر ہتھکنڈے بھی استعمال کیے جاتے رہے ہیں جن کا سب سے زیادہ نشانہ مسلمان بن رہے ہیں۔ چاہے علاقے سے بے دخل کرنے کا معاملہ ہو یا پھر بچوں کی پیدائش پر پابندی کا فیصلہ دونوں حوالے سے مسلمان طبقہ ہی زیادہ پس رہا ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے یہ فیصلہ ہی اسی لیے کیا ہے تا کہ مسلمانوں کی آبادی بڑھ نہ پائے اور وہ ہمیشہ اقلیت میں رہیں۔