counter easy hit

امام کعبہ اور مفتی اعظم، مصر کی جانب سے پیغام پاکستان کے بیانیے کی مکمل تائید بڑی کامیابی ہے: سردار یوسف

ہم پاکستان کے ساتھ مشترکہ مصلحت اور عوامی بھلائی کے کاموں میں تعاون کیلئے تیار ہیں: مفتی اعظم مصر شوقی علام
کسی کو نا حق، غلط، اور گمراہی پر جانتے ہوئے اسے برداشت کر نا، اس کے حقوق حریت تسلیم کرنارواداری ہے: پیر امین الحسنات
وزارتِ مذہبی امور کے زیر اہتمام سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں مذہبی رواداری کے فروغ پر بین الاقوامی کانفرنس
(اسلام آباد(رپورٹ ؛اصغرعلی مبارک ) امام کعبہ اور مفتی اعظم، مصر کی جانب سے پیغام پاکستان کے بیانیے کی مکمل تائید بڑی کامیابی ہے۔ یہ بات وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے مذہبی رواداری کے فروغ پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کے موقع پرکہی۔ تفصیلات کے مطابق وزارتِ مذہبی امورو بین المذاہب ہم آہنگی نے گذشتہ روز تعلیماتِ نبوی ﷺ کی روشنی میں رواداری کے فروغ پر کانفرنس کا انعقاد کیا۔ کانفرنس کے مہمانِ خصوصی مفتی اعظم مصر ڈاکٹر شوقی ابراہیم العلام، کرغرستان، مراکش، سعودی عرب، یورپی یونین ، سفیروںسمیت کئی ملکی و غیر ملکی علماء و مشائخ اور غیر مسلم شخصیات نے شرکت کی۔

PAKISTAN'S, NARATIVE, ENDORSED, BY, MUFTI AZAM, EGYPT, AND, IMAM E KABA, IS, BIG, SUCCESS, SAYS, SARDAR YOUSAF

وفاقی وزیر نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ رواداری کے معنی صبرو برداشت اور مذہبی رواداری کا مطلب دوسرے مذہب سے متعلق افکار اور نظریات کا احترام ہے۔پیغمبر رحمتﷺ کی سیرت طیبہ رواداری، صبربرداشت اور عفودر گزر سے عبارت ہے۔ کسی انسان کو اسلام اختیار کرنے کے لیے مجبورنہ کرنا دین اسلام کی رواداری کا ایک بنیادی اصول ہے ۔ اسلام میں کسی قوم پر غالب آ جانے کے بعد بھی دوسرے دین پر ظلم و زیادتی جائز نہیں ہے۔ انہوں نے رواداری کے فروغ کیلئے موجودہ حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ رواداری کے فروغ و پر چار کے لیے علما مشائخ کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے

PAKISTAN'S, NARATIVE, ENDORSED, BY, MUFTI AZAM, EGYPT, AND, IMAM E KABA, IS, BIG, SUCCESS, SAYS, SARDAR YOUSAF

جبکہ وزارت کی سطح پر مذہبی ہم آہنگی پر بین الاقوامی سیرت کانفرنس کا انعقاد، اقلیتوں کے تحفظ کے لیے متعدد اقدامات ، نفرت انگیز مواد کے خاتمے کے لیے متعلقہ اداروں سے موثر رابطے ، اقلیتوں کے تحفظ کے لیے نیشنل کمیشن کا قیام اور پیغام پاکستان میں موجود بیانیہ کی تر تیب و تشہیر کیلئے کام کیا گیا ہے۔ پیغام پاکستان میں موجود بیانیے کو جید علما ءکرام و مشائخ عظام کی اکثریت کی تائید حاصل ہے جبکہ امام کعبہ اور مفتی اعظم، مصر نے بھی پیغام پاکستان کے بیانیے کی مکمل تائید کی ہے۔ سردار محمد یوسف نے کہا کہ ہماری کوشش سے ملک پاکستان اور عالم اسلام سے عدم برداشت کا خاتمہ اور رواداری کا فروغ ہوگا۔ اس سے قبل مفتی اعظم مصر نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ مشترکہ مصلحت اور عوامی بھلائی کے کاموں میں تعاون کیلئے تیار ہیں۔ اسلام امن و سلامتی کا پیغام لے کر جزیرہ نما عرب سے نکل کر دنیا کے لئے رحمت بن گیا ۔

PAKISTAN'S, NARATIVE, ENDORSED, BY, MUFTI AZAM, EGYPT, AND, IMAM E KABA, IS, BIG, SUCCESS, SAYS, SARDAR YOUSAF

اسلام ایک بین الاقوامی دعوت کا نام ہے جس نے پہلی اور بعد والی تہذیبوں کو اپنے ساتھ شامل کیا ہے۔ اسلام نے اچھی رسومات کو برقرار اور غلط رسومات کا خاتمہ کیا ہے۔ حضور نبی رحمت ﷺ کی بعثت کا مقصد انسانی کردار کو بہترین اور عمدہ ترین اخلاق والا بنانا تھا۔ دار الافتاء مصر پوری دنیامیں فتوی کی اہلیت رکھنے والےلوگوں کےدرمیان ایک حقیقی رابطہ کا ذریعہ ہے۔ جامع الازہر اور دارلافتاء مصر نے دہشت گردی کی لہر کے مقابلے میں اہم کردار ادا کیا۔ دہشت گردی کے مقابلے میں مصر نے اپنے بیٹے قربان کیے ہیں اور کررہا ہے۔ وزیر مملکت مذہبی امور پیر محمد امین الحسنات شاہ نے کانفرنس کے تعارفی کلمات میں کہا کسی کو نا حق، غلط، اور گمراہی پر جانتے ہوئے اسے برداشت کر نا، اس کے حقوق حریت تسلیم کرنارواداری ہے۔ دوسرے ادیان، نظریات ، خیالات ، مسالک اور ان کے ماننے والوں کو برداشت کرنا اور ان کے حقوق تسلیم کرناروادی ہے ۔ ہمیں غیر مسلموں سمیت مختلف مسلکوں اور مذاہب کے پیروکاروں سے باہمی رواداری کا درس ملتا ہے۔ اللہ تعالی کے تمام نبیوں اور رسولوں پر ایمان اور احترام کے بغیر اسلام نام نامکمل ہے ۔ اسلام میں غیر مسلموں کی عبادت گاہوں کی حفاظت لازم ہے ۔ مشیر قومی سلامتی جنرل ریٹائرڈ ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ مسلمانوں کے مختلف مسلکوں ، گروہوں اور فرقوں کی بنیاد پر ان کے درمیان جنگ و جدل اور باہمی چپقلش دشمن کی خواہش ہے۔ پیغام پاکستان میں غیر مسلم یا دوسرے مسالک کے افراد کے قتل ناحق اور خود کش حملوں کی مذمت کی گئی ہے ۔ ان کےخطاب سے قبل اسلام ریلیف اور ولڈ لیگ کے ڈاکٹر عبدو ، ڈاکٹر یاسین ظفر، ڈاکٹر راغب نعیمی، مولانا حنیف جالندھری، ڈاکٹر عطا الرحمان ، علامہ عارف وحدی، پنڈت چنن لال قبل متعدد علماء و مشائخ نے اسلام میں درواداری کی اہمیت اور مغرب کے دوغلے پن پر تفصیلی بات کی۔