لاہور: چیف جسٹس پاکستان نے پنجاب کی 56 کمپنیوں کے سربراہان کو اضافی تنخواہ واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ کسی کو استعمال کرنے نہیں دیں گے۔

دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ کمپنیاں بنا کر اپنوں کو نوازا گیا، اربوں روپےخرچ کردیئے لیکن صاف پانی کی ایک بوند بھی نہیں ملی، عوام کے ٹیکس کا پیسہ کسی کو استعمال کرنے نہیں دیں گے، چیف سیکرٹری صاحب! کاش آپ بھی کسی کمپنی کےسربراہ ہوتے، آپ کو بھی لاکھوں روپے تنخواہ ملتی، تمام سربراہ سول سرونٹ رولز کے تحت تنخواہ وصول کریں گے، چیف جسٹس نے 56 کمپنیوں کے سربراہوں کو اضافی تنخواہیں واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایک ہفتے میں عمل درآمد کی رپورٹ طلب کرلی۔








