counter easy hit

اچھا تو یہ بات ہے ! شیخ رشید کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا ممبر بنانے کی اصل خواہش کس کی ہے ؟ بڑے رازسے پردہ اٹھ گیا

لاہور (ویب ڈیسک) وزیرریلوے شیخ رشید کو ممبر پی اے سی بنانے پر تنازعات کا سلسلہ جاری ہے ، اور اب خبر یہ ہے کہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ وہ خود اپنی مرضی سے ممبرنہیں بن رہے ، بلکہ انھیں ممبر بنانے کے پیچھے وزیراعظم عمران خان کی خواہش ہے ،
وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا ہے انہوں نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا ممبر بننے کے لیے خود نہیں کہا بلکہ وزیراعظم عمران خان نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا جب کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اس حوالے سے غلط کر رہے ہیں۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ شیخ رشید نے کہا کہ اسپیکر قابل احترام ہیں لیکن وہ ایک غلط فیصلہ کر رہے ہیں،، میں نے پی اے سی کا رکن بننے کے لیے خود نہیں کہا تھا بلکہ عمران خان سے وزیر قانون سے خود پوچھا تھا کہ کیا منسٹر پی اے سی کا ممبر بن سکتے ہیں جس پر فروغ نسیم نے ایک وزیر کے سامنے کہا کہ شیخ رشید پی اے سی کے رکن بن سکتے ہیں۔میں نعیم الحق سے پوچھا تو انہوں نے مجھے نوٹیفیکیشن پکڑا دیا کہ وزیراعظم عمران خان نے اسپیکر کو ہدایت دے دی ہے،، لیکن اب اسپیکر غلط فیصلہ کر رہے ہیں آئین و قانون کے تحت انہیں ایسا کرنے کا کوئی حق نہیں،، شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ میرا پی ٹی آئی کے دیگر ممبران کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جو فیصلہ عمران خان نے کہا وہ سر آنکھوں پر ہے۔اسپیکر صاحب کے بارت میں تحفظات ہیں تو مجھے معلوم نہیں لیکن اسپیکر کے بارے میں حکومت میں کچھ تحفظات ہیں۔
لیکن اچھا نہیں لگتا کہ میں اسپیکر کے بارے میں تحفظات سے متعلق بتاؤں۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان مجھے ون مین آرمی کہتے ہیں میں ان کی وجہ سے ہی اپنے موقف پر قائم ہوں، واضح رہے شیخ رشید پی اے سی کا ممبر بننے کے خواہش مند تھے جس پر تحریک انصاف کی جانب سے وفاقی وزیر ریلوے کو پی اے سی کا ممبر نامزد کردیا گیا لیکن بعد میں تحریک انصاف کے اندر سے شیخ رشید کو پی اے سی کا ممبر بنانے کے خلاف باتیں ہونے لگیں ۔ریاض فتیانہ نے شیخ رشید کو پی اے سی کا ممبر بنانا ایک نیا جھگڑا شروع کرنے کے مترادف قرار دے دیا۔