counter easy hit

نواز شریف کے دور حکومت میں جب انہیں کہا گیا کہ عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے اوبامہ کو کہیں تو انکا جواب کیا تھا ؟ شریفانہ اور تبدیلی کے طرز حکومت میں فرق صاف صاف بیان کرتی ہوئی خبر

اسلام آباد (ویب ڈیسک) ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل بیرسٹر داﺅغزنوی نے کہاہے کہ نوازشریف کے دورحکومت میں ڈاکٹر عافیہ کے وکلاءنے نوازشریف کو کہا تھا کہ امریکی صدر اوبامہ سے ڈاکٹر عافیہ کی واپسی کیلئے اپیل کی جائے لیکن انہوں نے نہیں کی جبکہ اس وقت اوبامہ نے اپیل کرنے پر کئی افراد کوچھوڑ دیا تھا ۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ”نقطہ نظر “ میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر داﺅد غزنوی نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ نے جو عمران خان کو لکھا ہے ،وہ اس شخص کو لکھا ہے جس نے جس نے پندرہ سال تک ڈاکٹر عافیہ کی مددکی ہے ، افسوس اس بات پر ہے کہ امریکہ کے ساتھ افغانستان میں امن پر بات تو ہورہی ہے لیکن اب جب عمران خان کی حکومت ہے تو ڈاکٹر عافیہ پر کوئی بات نہیں ہورہی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے امریکہ میں ڈاکٹر عافیہ کا مقدمہ انتہائی کمزور بنیادوں پرلڑا گیا اور ان کی اپیل بھی دائر نہیں کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ اوبامہ کے دور میں ڈاکٹر عافیہ کے وکلاءنے نوازشریف سے کہا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ کیلئے امریکی صدر باراک اوبامہ سے رحم کی اپیل کریں لیکن نوازشریف نے نہیں کی حالانکہ اس وقت اوبامہ نے اپیل کرنیوالے کئی افراد کوچھوڑ دیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے کیس کا شکیل آفریدی کے کیس سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ شکیل آفریدی ایک پاکستانی شہری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کوامریکہ کی افغانستان میں مدد کے بدلے ڈاکٹر عافیہ کوواپس لے لینا چاہئے ۔