اسلام آباد (ویب ڈیسک ) جسٹس فائز عیسیٰ کیخلاف حکومتی ریفرنس ، نئے اٹارنی جنرل خالد جاوید نے حکومتی نمائندگی سے معذرت کر لی۔ تفصیلات کے مطابق اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کیس میں حکومتی نمائندگی سے انکار کردیا ۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے موقف
ڈرامہ سیریل عہد وفا کی آخری قسط کب سینما گھروں میں دکھائے گی ؟ جان کر آپ کا دل خوش ہو جائے گا
اختیار کیا کہ اس کیس میں مفادات کا ٹکراوٴ ہے ۔حکومت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مقدمے میں وکیل مقرر کرنے کی درخواست دی۔ عدالت سے استدعا کرتے ہوئے اٹارنی جنرل خالد جاوید نے استدعا کی کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مقدمے کا وکیل مقرر کرنے کی درخواست قبول کی جائے۔ یاد رہے کہ انور منصور نے ایسی کیس میں متنازعہ بیان پر استعفیٰ دے دیا تھا ۔ تاہم وزیر قانون فروغ نسیم نے انور منصور سے معافی مانگ لی تھی ۔ فروغ نسیم کا کہاکہ انور منصور میرے بڑے بھائیوں کی طرح ہیں۔انہوں نے کہا کہ انور منصور سے متعلق دیا ہوا بیان واپس لیتا ہوں۔ فروغ نسیم نے مزید کہا کہن خالد جاوید کی تعیناتی پر کوئی تحفظات نہیں،ان سے بھائیوں والا تعلق ہے۔میرے والد کا بھی خالد جاوید کے والد کے ساتھ پرانا تعلق ہے۔ جب کہ اٹارنی جنرل خالد جاوید کا کہنا ہے کہ فروغ نسیم کے والد میرے بڑے مہربان تھے۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان کے سابق اٹارنی جنرل انور منصور نے استعفیٰ دے دیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ مجھ سے پاکستان بار کونسل نے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان بار کونسل نے اٹارنی جنرل انور منصور اور وزیر قانون فروغ نسیم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔