counter easy hit

ضمانت کے بعد ایک اور خوشخبری۔۔۔!!! نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی گئی

لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کو اندرون و بیرون ملک علاج کی اجازت دے دی گئی ہے، نواز شریف ضمانت حاصل کرنے میں حق بجناب ہیں، نواز شریف کی درخواست ضمانت منظور کی جاتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے، فیصلہ جسٹس علی باقرنجفی اور سردار نعیم نے تحریر کیا جو کہ 7 صفحات پر مشتمل ہے۔ تحریری فیصلے کے مطابق میڈیکل بورڈ اس بات کا اعتراف کر چکا ہے کہ ان سے نواز شریف کی بیماری کی تشخیص نہیں کی جاسکی ، نواز شریف مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہیں، خاص آلات کے بغیر بیماری کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ نواز شریف ضمانت حاصل کرنے کے حقدار ہیں، نواز شریف کی ضمانت منظور کی جاتی ہے، ہر ملزم کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنی بیماری کا علاج کروائے، نواز شریف اپنی بیماری کا علاج اندرون یا بیرون ملک کروا سکتے ہیں۔ دوسری جانب سینئر صحافی صابر شاکر کا کہنا ہے کہ نواز ریف 10 ارب ڈالر واپس کرنے پر آماد ہوگئے ہیں، حکومت اور شریف فیملی کے درمیان تمام معاملات طے کر لیے گئے ہیں، پاکستان کی سیاسی صورتحال تیزی کے ساتھ بدل رہی ہے، شریف فیملی کے ساتھ معاملات طے پائے جا چکے تھے، جنکی پہلی وسط آج ریلیز کر دی گئی جو کہ لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت منظور کر لی گئی ہے، دوسری جانب مریم نواز کی ضمانت کی درخواست کو پیر تک کیوں مؤخر کر دیا گیا ہے یہ بھی سامنے آگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ویڈیو بیان میں صابر شاکر کا کہنا ہے کہ میں نے 2 مہینے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ نواز شریف کے ساتھ کچھ لوگوں کی ملاقات ہوئی تھی کوٹ لکھ پت جیل میں ، وہ ملاقات شہباز شریف اور خواجہ آصف کے ذرعیے کچھ معاملات طے کیے جارہے تھے، اس وقت نواز شریف کی جانب سے شرط عائد کی گئی تھی کہ میں براہ راست بات چیت کرنا چاہہتا ہوں ، جس کے بعد براہ راست بات چیت کے لیے کچھ لوگو کوٹ لکھ پت جیل پہنچے تھے۔ صابر شاکر کا کہنا تھا کہ مولانا فضلا لرحمان کو پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی جانب سے کہا جارہا تھا کہ آپ اکتوبر کے مہینے میں کچھ نہ کریں، اس کا فیصلہ نومبر میں کرتے ہیں کہ ہمیں کیا کرنا ہے، کس طرف جانا ہے، دھرنا دینا ہے یا پھر مارچ کرنا ہے، لیکن مولانا فضل الرحمان بضد تھے کہ وہ اکتوبر میں ہی سب کریں گے، اب سوچنا یہ ہے کہ ن لیگ بار بار مولانا فضل الرحمان کو کیوں روک رہی تھی ، یہ کیوں کہا جا رہا تھا کہ ابھی وہ وقت نہیں آیا کہ احتجاج کیا جائے، پیپلز پارٹی کی جانب سے بھی یہی مؤقف اختیار کیا گیا ، اسکی وجہ یہی تھی کہ پیچھے کچھ اور چل رہا تھا ، شہباز شریف اور خواجہ آصف کے ذریعے معاملات طے کیے جارہے تھے، صابر شاکر کا مزید کیا کہنا تھا؟ ویڈیو آپ بھی دیکھیں :

Nawaz Sharied, Got, permission, for, depart, for, abroad

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website