counter easy hit

قومی اسمبلی اجلاس، عمر ایوب نے حکومت کو سرخرو کردیا، وزیرہوابازی کا بیان ابھی تک درد سر، حکومتی اپوزیشن ارکان کا اظہار خیال

اسلام آباد(یس اردو نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی انجینئر عثمان خان ترکئی نے قومی اسمبلی اجلاس میں اپنے خطاب میں کہا کہ خیبرپختونخوا کا دوبیان گرڈ سٹیشن کیلئے پیپلز پارٹی کے دور میں زمین الاٹ کی گئی۔ انھوں نے وفاقی وزیر عمر ایوب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ری کنڈکٹنگ کے ٹینڈر کو جلد از جلد مکمل کریں تاکہ بجلی کا مسئلہ حل کیا جاسکے۔ اس پر وفاقی وزیرعمرایوب نے کہا کہ ری کنڈکٹنگ کا تجربہ ہوچکا ہے اور چونکہ اس مقصد کیلئے علاقے کی بجلی بند کرنا پڑتی ہے لہذا اس کام کو موسم سرما میں انجام دیا جائیگا تاکہ اگلے موسم گرما تک گرد سٹیشنز کی ری کنڈکٹنگ ہوسکے۔ اسکے بعد قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی شاہین سیف اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر چیک ہوتا اور چوریاں ختم ہوجائیں تو یہ مسئلہ خود بخود حل ہوجاتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کنڈوں پر ایسی سخت سزا ہونی چاہیے کہ کبھی کسی کو ایک کنڈا بھی ڈالنے کی جرات نہ ہو۔ انھوں نے کہا کہ اگر ماضی میں حکومتوں نے ان مسائل پر توجہ دی ہوتی تو یہ اس قدر نہ بڑھتے۔ انھوں نے وفاقی وزیر عمر ایوب کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ان کے کام کی بھی تعریف کی۔ممبرقومی اسمبلی صلاح الدین ایوبی کے توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے خیال زمان نے کہا کہ پٹرولیم ڈویژن کے پنجاب کے بعض علاقوں میں سب ریجنل آفسز قائم ہیں جبکہ کرک میں ریجنل آفیسز کیلئے منظوری ہوچکی ہے اسکے علاوہ سب ڈویژن آفس کوہاٹ میں ہے۔ اس پر صلاح الدین ایوبی نے کہا کہ دفاتر چونکہ پہلے سے موجود ہیں اس لیے لوگ بھی ملازمت کر رہے ہیں لہذا اس کا نیا دفتر قائم کرنا بے معنی ہے۔ ممبر قومی اسمبلی کشور زاہرا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی بھوکا نہیں ہے بلکہ ماں کی آغوش کی طرح لوگوں کو اپنی تحویل میں لیتا ہے اور روزگار مہیا کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق سے فنڈز لینے کیلئے جو ہم محنت کرتے ہیں یہ بات ذہن میں رکھنا چاہیے کہ وفاق کو ان فنڈزکیلئے رقم مہیا کرنے میں کراچی کا بڑا حصہ ہے۔ کراچی سے دارالخلافہ یہاں لانے کے بعد اب معاشی حب کراچی کو چلانے والے اداروں کو بھی وفاق میں لایا جار ہا ہے۔ سمندر کراچی میں ہے مگر نیول ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی صنعتی شہر ہے اس سے متعلقہ اداروں کو کراچی میں رہنا چاہیے۔ انھیں اسلام آباد لانے میں کیا حکمت ہے یہ سمجھ سے بالا تر ہے۔اس طرح تمام اداروں کے لاجسٹکس پر ہونے والے اخراجات عوام کی جیب سے جاتے ہیں جوکہ ایک غیر فطری امر ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن مرتضی جاوید عباسی نے کہا ہے کہ پائلٹس جعلی نہیں تھے ،وزیر ہوابازی کا اس ایوان میں دیا گیا بیان جعلی تھا، ایوان تحقیقات کرے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی نکتہ اعتراض پر انہوںنے کہاکہ پائلٹس جعلی نہیں تھے بلکہ وزیر ہوابازی کا اس ایوان میں دیا گیا بیان جعلی تھا۔ مرتضیٰ جاویدعباسی نے کہاکہ ڈی جی سول ایوی ایشن نے 13 جولائی کو کویت سول ایوی ایشن کو لکھا کہ کسی پائلٹس کا لائسنس جعلی نہیں۔ انہوںنے کہاکہ ڈی جی سول ایوی ایشن نے لکھا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے کنفیوڑن پیدا ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ وزیر ہوا بازی کے بیان سے ملک کی دنیا میں جگ ہنسائی ہوئی،اس ایوان کی کمیٹی بنائی جائے جو وزیر ہوا بازی کے بیان کی تحقیقات کرے۔ تحریک انصاف کے رکن عالمگیر خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ سی ای او کے الیکٹرک کا گھر تلاش کر رہا ہوں،احتجاجاً اس کے گھر کی بجلی کاٹوں گا،عوام کے الیکٹرک کے ملازمین کو احتجاجا کھمبوں سے باندھ رہے ہیں،ایک پارٹی کے چیئرمین نے پریس کانفرنس میں ایف آئی اے رپورٹ لہرائی،اس ایف آئی اے رپورٹ کو پڑھا نہیں گیا،اس میں ان کی حکومت کے کارنامے درج ہیں۔ عالمگیر خان نے کہاکہ کراچی میں عوام کے الیکٹرک اور کے الیکٹرک عوام کیخلاف ایف آئی آر کٹا رہا ہے ،ماضی میں کے الیکٹرک کے ساتھ جو معاہدے ہوئے ان پر نظرثانی کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ بتایا جائے گزشتہ سال فرنس آئل کیوں نہیں منگوایا گیا،کے الیکٹرک کی پیپلزپارٹی نے نجکاری کی،کے الیکٹرک کے ایم ڈی کو بلایا جائے اور کمیٹی میں پوچھا جائے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کو پانی بھی نہیں مل رہا، سندھ حکومت کو بھاگنے نہیں دینگے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن نفیسہ شاہ نے قومی اسمبلی میں عالمگیر خان کی تقریر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں صرف ایک شخص کا نام ہے وہ وزیر اعظم ہے ،ابراج گروپ سے کون ملتا رہا کون فنڈنگ لیتا رہا کسی کی ر شتہ داری ہے وہ وزیر اعظم ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن رکن کے ریمارکس پر حکومتی ارکان کا احتجاج،شور شرابا ،پی آئی اے کو حکومت نے تباہ کر دیا ہے ،اتحاد ایئر لائن کی پروازیں چل رہی ہیں ،وزیر درست ہیں تو ایوی ایشن کے لوگ استعفیٰ دیں یہ ٹھیک ہیں تو پھر وزیر مستعفی ہو ،آج پائلٹ گراونڈ ہوئے کل انجینئرز گراونڈ ہونگے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ ملک کے ساتھ غداری ہے۔ احتساب نہ ہونے تک احتجاج جاری رہے گا ۔ علی نوازاعوان نے کہاکہ پی آئی اے پر وہ بات کر رہے ہیں ،جن میں ایک پارٹی نے جہاز اغواء کیا ،دوسری پارٹی نے جہاز بیچ دیا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website