counter easy hit

این اے 263 قلعہ عبداللہ: محمود خان اچکزئی کی ہار ہو گی یا جیت؟ ناقابل یقین اعداد و شمار سامنے آ گئے

لاہور;قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 263 قلعہ عبداللہ میں ایم ایم اے کے صلاح الدین کو 6852 ووٹ کے ساتھ برتری حاصل ہے جبکہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے رہنما محمود خان اچکزئی 2914 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔واضح رہے سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر

یعقوب نے فارم 45 کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی کو شکایت ہے تو آگاہ کیا جائے اس کا آزالہ کیا جائے گا۔بابر یعقوب کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے بتایا جائے کہ کس آر او نے انہیں نتیجہ نہیں دیا، میں خود اس کے خلاف ایکشن لوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ نہ فارم 45 کی کمی ہے اور نہ ہی کہیں فارم 45 روکے جا رہے ہیں، البتہ کچھ امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس کے حوالے سے شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ جن امیدواروں کے نتیجے اچھے نہیں آ رہے تو ان کے پولنگ ایجنٹس بغیر نتیجہ لیے جا رہے ہیں۔پولنگ ایجنٹس کو باہر نکالے جانے کے حوالے سے سیکریٹر الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ایک کے بجائے دو پولنگ ایجنٹس آ جاتے ہیں تو پھر وہاں سے ایک پولنگ ایجنٹ کو نکالا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ایم ایم اے، اے این پی، تحریک لبیک پاکستان اور ایم کیو ایم سمیت مختلف سیاسی جماعتوں نے فارم 45 نہ دینے اور پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکالے جانے کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔یاد رہے تحریک لبیک پاکستان نے کارکنوں کو

نتائج نہ ملنے تک پولنگ اسٹیشنوں کے باہر دھرنا دینے کی کال دے دی۔پاکستان مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، متحدہ مجلس عمل، متحدہ قومی موومنٹ اور پاک سرزمین پارٹی کے بعد تحریک لبیک پاکستان نے بھی انتخابات پر اعتراض لگا دیئے ہیں۔تحریک لبیک نے کارکنوں کو دھرنے دینے کی کال دے دی ہے اور ترجمان تحریک لبیک پاکستان کا کہنا ہے کہ کارکنوں کو مرکز سے دو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ترجمان کے مطابق پہلی ہدایت کارکنوں کو پولنگ اسٹیشنز کے باہر پہنچنے اوردوسری نتائج نہ ملنے پر دھرنا دینے کا کہا گیا ہے۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے الیکشن 2018 میں دھاندلی کا الزام لگادیا۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہ ہم نے پاکستان کا مفاد سامنے رکھتے ہوئے تحمل سے کام لیا۔ان کا کہنا تھا کہ پولنگ بعد کی صورت حال اپنے سیاسی کریئر میں نہیں دیکھی، ووٹرز کی توہین ناقابل برداشت ہے۔انہوں نے کہا کہ آج جو کیا گیا وہ 30 سالوں میں کبھی نہیں ہوا، لاہور سے میرا، ایاز صادق کا ووٹ روک لیا گیا۔شہباز شریف نے کہا کہ ڈی جی خان میں ہمارے پولنگ ایجنٹس کو نکال دیا گیا، کئی جگہوں سے شکایات آئیں کہ فارم 45 نہیں دیاجارہا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھانے کی درخواست کی تاہم وہ بھی قبول نہیں کی گئی۔