counter easy hit

ممبئی کی مشہور کراچی بیکری کی ‘جبری’ بندش، بھارت میں کوئی خوش تو کوئی خفا

اسلام آباد(ایس ایم حسنین)امریکی تھنک ٹینک کی جانب سے بھارت میں جمہوری اقدار کی مسلسل خلاف ورزیوں پر رپورٹ جاری کرنے کے 48 گھنٹے کے دوران ہی انتہا پسند کارروائیوں کے باعث بھارت کے معاشی مرکز ممبئی میں مشہور ‘کراچی بیکری’ مالکان نے دھمکیاں ملنے پر بیکری بند کر دی ہے۔ بیکری کی بندش پر بھارتی شہریوں نے اپنے ردِ عمل میں شدید غصے کا اظہار کیا ہے جب کہ بعض افراد خوش دکھائی دیتے ہیں۔ غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت میں دائیں بازو کی سیاسی جماعت مہاراشٹرا نونرمن سینا کے ورکر حاجی سیف شیخ نے ‘کراچی بیکری’ کا نام تبدیل کرنے کے لیے ایک مہم چلائی تھی اور اس سلسلے میں کئی بار بیکری کے باہر احتجاج بھی کیا گیا۔ حاجی سیف ایم این ایس کے نائب صدر ہیں اور انہوں نے بیکری کے نام پر اعتراض اٹھاتے ہوئے اسے پاکستانی نام قرار دیا تھا۔ ایم این ایس کے ورکرز کے احتجاج کے بعد بیکری مالکان نے حال میں ممبئی میں موجود اپنی برانچ بند کر دی تھی۔ ہندوستان کی تقسیم کے بعد کراچی سے ہجرت کرنے والی ہندو سندھی رامنانی فیملی ‘کراچی بیکری’ کے نام سے بھارت میں 1953 سے اپنا کاروبار کر رہی ہے۔ اس بیکری کی برانچز بھارت کے شہر حیدر آباد میں بھی موجود ہیں۔ بیکری کی بندش کے بعد حاجی سیف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ‘کراچی بیکری’ کے نام پر طویل احتجاج کے بعد بالآخر ممبئی میں موجود اس بیکری کی واحد برانچ بند کر دی گئی ہے۔ حاجی سیف نے گزشتہ برس نومبر میں بیکری کے باہر احتجاج کرتے ہوئے مالکان سے کہا تھا کہ وہ بیکری کا نام تبدیل کریں کیوں کہ یہ ‘ملک دشمن’ اور ‘غداری’ پر مبنی نام ہے۔ ممبئی میں ‘کراچی بیکری’ کی بندش کے بعد بھارتی شہری اپنے غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ کوئی اسے کاروبار کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دے رہا ہے تو کوئی اسے بدقسمتی قرار دے رہا ہے۔

After massive protest on Karachi Bakery for its name #Karachi led by Vice President of MNS – @mnshajisaif karachi bakery finally closes its only shop in Mumbai.@RajThackeray Saheb@mnsadhikrut @karachi_bakery pic.twitter.com/67KQ0p30mI
— Haji Saif Shaikh (@mnshajisaif) March 1, 2021

ایس احمد نامی ٹوئٹر صارف کہتے ہیں کہ ہمیں کھلے ذہن سے سوچنے کی ضرورت ہے۔ ان کے بقول یہ بیکری ایک بھارتی شہری کی ہے جس کا خاندان تقسیم کے بعد سندھ سے ہجرت کر کے یہاں آیا۔

We have to learn to be more open minded. This bakery is Indian owned, started by a migrant family from Sindh after partition. #KarachiBakery #Indiahttps://t.co/hCesJVIl4a
— SAhmed 🇮🇳 (@SA_Humanitarian) March 4, 2021

اندرا کمار نامی ٹوئٹر صارف کہتی ہیں کہ ‘کراچی بیکری’ ایک زندہ علامت ہے جو یہ یاد دلاتی ہے کہ بھارتی کلچر کبھی پاکستان میں بھی موجود تھا۔ ایم این ایس ان یادگار چیزوں کو مٹا رہی ہے۔

Agree on this one. #karachibakery is living sign that once Indian culture existed in Pakistan and had to leave due to persecution. Brainless MNS is erasing that reminder / memorial.
— Indra Kumar (@indikakumar4) March 3, 2021

ایک ٹوئٹر صارف کہتے ہیں کہ کیا آپ یہ بد قسمتی دیکھ سکتے ہیں کہ ایک کاروباری شخص کو ہراساں کیا جائے جس کے اجداد اپنی زمین چھوڑ کر آئے اور وہ زمین جو تقسیم سے پہلے ایک ہی تھی۔

Shame on you!Can you see the unfortunate irony in harassing a business owner whose ancestors came from their land, a land which was once a part of unified India?
— Nadir Cazi (@nadircazi) March 3, 2021

ایک ٹوئٹر صارف لکھتے ہیں “میں بہت عرصے سے سوچ رہا ہوں بنٹا سوڈا بوتل جسے گولی سوڈا بھی کہا جاتا ہے جس کا رنگ ہرا ہے۔ شکر ہے کہ یہ پاکستان میں نہیں بنتی۔ تو کیا ہرا رنگ ہونے کی وجہ سے بند نہیں ہوگا۔”

For the longest time I thought Banta soda bottle, also called Goli soda, were made in Pakistan (weird prejudice because most were green in colour 😬). Thankfully they are not, toh ban nahi hoga#KarachiBakery
— Aniruddha Sankoli (@ASankoli) March 3, 2021

‘کراچی بیکری’ کی بندش اور ایم ایس این کے نائب صدر کا نام آنے پر جماعت نے اپنے ایک آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا ہے کہ بیکری کی بندش کے معاملے سے ایم ایس این کا کوئی تعلق نہیں۔

ही महाराष्ट्र नवनिर्माण सेनेची अधिकृत भूमिका नाही, ह्याची कृपया नोंद घ्यावी. This is not at all an official stand of Maharashtra Navnirman Sena. So all the Twitterati kindly take a note of this.
— MNS Adhikrut – मनसे अधिकृत (@mnsadhikrut) March 3, 2021

بیان میں ٹوئٹر پر تبصرہ کرنے والوں کو تنبیہہ کی گئی ہے کہ وہ اس بیان پر بھی توجہ دیں۔

ایم این ایس کے ٹوئٹ کے جواب میں حیدر علی ہاشمی نامی ٹوئٹر صارف لکھتے ہیں اگر ایم این ایس کا بیکری کی بندش سے کوئی تعلق نہیں تو پھر ایک آفیشل بیان جاری کر کے حاجی سیف کو پارٹی سے نکالا جائے جن کی غیر ضروری سیاسی شعبدے بازی کی وجہ سے ممبئی کی ‘کراچی بیکری’ بند ہو گئی۔

Then please release an official statement that @mnsadhikrut is removing @mnshajisaif from party post for such an overrated political stunt which resulted the closure of #KarachiBakery in Mumbai. https://t.co/E2HhKvgVTe
— Hyder Ali Hashmi (@HyderAliHashmii) March 3, 2021

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website