counter easy hit

لائیو: حتمی فیصلے تک کلبھوشن کو پھانسی نہ دی جائے، عالمی عدالت

عالمی عدالت کے جج رونی ابراہم نے کہا ہے کہ عالمی عدالت کے فیصلے تک کلبھوشن کو پھانسی نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے پاکستان کا اعتراض مسترد کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کر دیا اور کہا کہ عالمی عدالت اس معاملے کی سماعت کا اختیار رکھتی ہے۔

Live: kulbhushan should not be executed until the final judgment, the International Court

Live: kulbhushan should not be executed until the final judgment, the International Court

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 1 کے تحت عدالت کے پاس ویانا کنونشن کی تشریح میں تفریق پرفیصلہ دینے کا اختیار ہے،دونوں ملکوں کے درمیان ویانا کنونشن کے تحت کونسلر رسائی پر اختلاف پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کومطلع کرنے میں ناکامی ویانا کنونشن کے دائرے میں آتی ہے،ویانا کنونشن سے جاسوسی میں گرفتار افراد کو علیحدہ نہیں کیا جا سکتا، کلبھوشن یادوکا معاملہ عالمی عدالت انصاف کےدائرہ کارمیں آتا ہے۔

عالمی عدالت کے جج رونی ابراہم نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن یادوتین مارچ 2016 سےپاکستان کی قید میں ہے۔پاکستان نےبتایاکہ اس نےیادوکامعاملہ بھارتی ہائی کمیشن کےساتھ اٹھایا۔

جج نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ جنوری 2017 میں پاکستان نےبھارت سےتحقیقات میں معاونت کے لیے خط لکھا،پاکستان نےبھارت کوبتایاکہ قونصلررسائی کا فیصلہ پاکستانی خط کےجواب پرہوگا۔ انہوں نے اپنے فیصلے کے دوران اس کیس سے متعلق مختلف دفعات کا خلاصہ بھی پیش کیا جس میں پاکستان اور بھارت کے سیاسی معاملات کے پس منظر کا تذکرہ تھا۔

واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف میں پاکستانی وکیل خاور قریشی نے نہ صرف پاکستانی موقف بھر پور انداز میں پیش کرتے ہوئے عالمی عدالت میں ثبوت دکھائےبلکہ کلبھوشن کے کرتوت بتائےاوراس کے سہولت کاروں کے نام بتائے۔بلکہ دنیا کے سامنے یہ بات بھی دہرائی کہ پاکستان نے بھارت سے جو معلومات مانگیں ،بھارت نے ان پر تعاون کرنے کے بجائے فرار اختیار کیا۔

بھارتی جاسوس اوربھارتی نیوی میں حاضر سروس آفیسر کلبھوشن یادیوکی گرفتاری 16 مارچ 2016 کو حساس اداروں اور سیکیورٹی فورسز کی مدد سے بلوچستان کے علاقے ماشکیل میں عمل میں آئی جہاں وہ حسین مبارک پٹیل کے نام سے پاکستان مخالف تخریبی اور دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کررہا تھا ۔ گرفتاری کے چند روز بعد ہی کل بھوشن یادوکا اعترافی بیان جاری کیا گیا جس میں اس نے اعتراف کیا کہ وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا،اس سے پہلے 2004 اور 2005 میں وہ ’را‘ کے دہشت گرد مقاصد کے حصول کیلئے کراچی کے دورے بھی کرچکا ہے ۔

جاسوسی اور دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے اعتراف بعد فوجی عدالت نے 10 اپریل 2017 کو موت کی سزا سنائی۔ پاکستان نے بھارت کی پاکستان میں مداخلت اور دہشت گردی سے متعلق کل بھوشن کے انکشافات پر اقوام متحدہ سمیت دیگر بین الاقوامی فورمز پر آواز اٹھائی ۔اس متعلق ثبوت اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے حوالے بھی کیے گئے ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جاسوس کل بھوشن کا آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کیا گیا۔ اسے اپنے دفاع کے لیے لیگل ٹیم بھی فراہم کی گئی اور تمام الزامات ثابت ہونے پر فوجی عدالت نے اسے سزائے موت سنائی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website