دبئی: متحدہ عرب امارات کی ایک خاتون نے جنس تبدیل کرکے مرد بننے کےلیے قانون سے اجازت مانگ لی۔

وکیل علی عبداللہ نے دلیل پیش کی کہ پہلی عدالت کی قائم کردہ طبی کمیٹی نے ان کی موکلہ کا جائزہ لے کر اس کی تبدیلی جنس کے اہل ہونے کی رپورٹ جاری کی تھی۔ اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ خاتون کو ایسے جنسی مسائل کا سامنا ہے جنہیں کسی بھی طرح ٹھیک نہیں کیا جاسکتا، تاہم اس میں جنس کی تبدیلی کا مشورہ نہیں دیا گیا تھا۔ وکیل نے کہا کہ 2016ء کے وفاقی قانون کی شق 4 کے تحت ایک ایسے شخص کو تبدیلی جنس کی اجازت ہے جس کی جنس واضح نہ ہو۔ یا پھر طبی آزمائش سے ثابت ہوجائے کہ اس کے ظاہری خدوخال اور کیفیت اس کے طبعی، فعلیاتی اور جینیاتی تفصیلات سے بالکل الگ ہوں۔








