counter easy hit

خیبر پختونخوامیں ہڑتالی ڈاکٹرز دو دھڑوں میں تقسیم

 strike splits in two

strike splits in two

پشاور….خیبر پختونخوا میں لازمی سروسز ایکٹ کے خلاف ہڑتالی ڈاکٹرز دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئے ، پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال سے لاتعلقی کااعلان کردیا۔
، پشاور کے متعدد اسپتالوں میں ڈاکٹرز ڈیوٹی پر موجود ہیں جبکہ چارسدہ کے ڈی ایچ کیو اسپتال اور بنوں کے سرکاری اسپتال میں ایمرجنسی کےعلاوہ تمام ڈپارٹمنٹ بند پڑے ہیں۔خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے صوبے کے تدریسی اسپتالوں میں لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذ کے بعد ہڑتال کرنے والے ڈاکٹر دو گروپوں میں تقسیم ہوگئے ایک گروپ نے اوپی ڈی اور وارڈوں میں ڈیوٹی شروع کردی۔لازمی سروس ایکٹ کے خلاف ہیلتھ ایمپلائز کوآرڈی نیشن کونسل نے پشاور کے اسپتالوں میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی حمایت کی ہے جبکہ پراونشل ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے اور ایسوسی ایشن کے حامی ڈاکٹر او پی ڈی، ایمرجنسی اور وارڈوں میں ڈیوٹی پر واپس آگئے ہیں۔ پشاور کے مختلف اسپتالوں میں ہیلتھ ایمپلائز کوآرڈی نیشن کونسل کے ارکان ڈاکٹروں کو کام چھوڑنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور انہوں نے اسپتالوں کے اندر خیمے لگاکر مریضوں کا چیک اپ شروع کردیا ہے۔ صوبے کے دیگر شہروں کا جائزہ لیں تو نوشہرہ کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز ڈیوٹی پر موجود ہیں ، ڈيرہ اسماعیل خان میں بھی ہڑتال ناکام ہوگئی ہے