counter easy hit

‘بزم ہم نوا’ کی طرف سے شاندار بین الاقوامی طرحی مشاعرہ کا اہتمام

Bazme Hamnwa

Bazme Hamnwa

کولکاتا (پریس ریلیز) صدرشک خوش جمال تو پہلے بھی تھے مگر مجھ سے ملے تو اور بھی وہ خوش نما ہوئے
واٹس ایپ گروپ ‘بزم ہم نوا’ (کولکاتا) کے زیر اہتمام گزشتہ شام ایک شاندار بین الاقوامی طرحی مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔ مشاعرہ کی صدارت خمار دہلوی نے فرمائی جبکہ نظامت کا فریضہ فراغ روہوی نے انجام دیا۔ اس مشاعرہ کے لیے شعرائے کرام کو دو مصرعۂ طرح ‘مری نظر میں چمک رتجگے سے آئی ہے’ اور ‘ہم سازِ آرزو تھے مگر بے صدا ہوئے’ دئیے گئے تھے۔ شعرائے کرام نے دونوں مصرعہ طرح پر طبع آزمائی کی اور عمدہ کلام پیش کیے۔اس مشاعرہ میں جن شعرائے کرام نے شرکت کی ان کا نام اور ان کا منتخب کلام پیش خدمت ہے:
خمار دہلوی
قرار دل کو میسر نہیں کسی صورت
یہ کس کے یاد عجب زاویے سے آئی ہے
اسلم بدر
تری نظر میں تری رات ہے فسانۂ خواب
‘مری نظر میں چمک رتجگے سے آئی ہے’
فراغ روہوی
ترے خیال سے روشن ہے خواب گاہ مری
شب فراغ عجب قاعدے سے آئی ہے
مشتاق احمد نوری
صدرشک خوش جمال تو پہلے بھی تھے مگر
مجھ سے ملے تو اور بھی وہ خوش نما ہوئے
خورشید ملک
پابند ہم نہیں ہیں کسی قید و بند کے
کی بندگی کسی کی، کسی کے خدا ہوئے
عادل حیات
پہلے تو مجھ سے روٹھ کے پرچھائیاں گئیں
ٰیادوں کے پھر نقوش بھی دل سے جد ا ہوئے
افتخار راغب
اک ایک کر کے ہم سے خفا ہو رہے تھے سب
اک روز اپنے آپ سے ہم بھی خفا ہوئے
مقصود انور مقصود
قدموں سے ان کے شاہوں کی شاہی لپٹ گئی
جو بھی رسول پاکۖ کے در کے گدا ہوئے
اشرف یعقوبی
روئے زمیں پہ عارضی جنت کو دیکھ کر
ہم کیا جناب شیخ بھی اس پر فدا ہوئے
عظیم انصاری
ہوا کی شہ پہ مخالف تھیں جس طرف موجیں
ہماری کشتی اسی راستے سے آئی ہے
مرغوب اثر فاطمی
انا کے رخ پہ نشان شکست فاش کہاں
جھلک یہ ٹوٹے ہوئے آئینے سے آئی ہے
کامران غنی صبا
خیال جیسے ہی آیا ذرا سا دم لے لوں
تو اک صدائے جر س قافلے سے آئی ہے
جہانگیر نایاب
بھلانا جب کبھی چاہا ہے میں نے ماضی کو
نکل کے یاد تری، حافظے سے آئی ہے
مظہر وسطوی
میں شمع بن کے ان کو اجالے ہوئے رہا
مجھ سے ہی وہ خفا بھی مگر بارہا ہوئے
شہناز رحمت
کب چاند آسمان سے اترا مرے لئے
دامن میں میرے لاکھوں ستارے فنا ہوئے
بشریٰ سحر
اس بات کا جواب نہیں مل سکا ہمیں
کیوں بے قصور لوگ بھی بے آسرا ہوئے
سعدیہ صدف
تا عمر میں تمہاری پرستش کروں نہ کیوں
میرے لیے تمہیں تو مجازی خدا ہوئے
(فراغ روہوی)
کولکاتا
24مئی 2016