counter easy hit

خواجہ صاحب : آپ کو جلدی تو نہیں ۔۔۔۔ ؟آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے جب خواجہ سعد رفیق سے یہ سوال پوچھا تو انہوں نے کیا جواب دیا ؟ جانیے

اسلام آباد(ویب ڈیسک )سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریلوے خسارہ کیس کی سماعت سعد رفیق کے وکیل کی عدم پیشی کے باعث 26 دسمبر تک ملتوی کردی ۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے ریلوے خسارہ کیس کی سماعت کی۔سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو نیب اورپولیس نے سپریم کورٹ میں پیش کیا۔دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کدھر ہیں سابق وزیر ریلوے؟جی خواجہ صاحب روسٹرم پر آ جائیں۔سعد رفیق نے عدالت کو بتایا کہ رات کو نوٹس ملا تھا میں نیب کی حراست میں ہوں۔نوٹس ملتے ہی کامران مرتضیٰ کو وکیل کیا۔وہ آج کوئٹہ میں ہیں اس لئے پیش نہیں ہو سکے ۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کامران مرتضیٰ کب آجائیں گے ۔خواجہ سعد رفیق نے جواب دیا کہ میں تونیب کی تحویل میں ہوں مجھے علم نہیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ خواجہ صاحب آپ کو جلدی تو نہیں۔سابق وزیر ریلوے نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی مجھے کوئی جلدی نہیں ۔سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت26 دسمبر تک ملتوی کردی۔ سابق وزیر ریلوے اور مسلم لیگ ن کے ایم این اے خواجہ سعد رفیق کو ریلوے خسارہ کیس میں سپریم کورٹ لایا گیا۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سابق وزیرریلوے سعد رفیق کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا ، چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ کیس کی سماعت کرے گا،خواجہ سعد رفیق کو نیب اور پولیس کی تحویل میں سپریم کورٹ لایا گیا ہے،پیراگون سٹی سکینڈل میں گرفتار ملزم قیصر امین بٹ کو بھی سپریم کورٹ پہنچا دیا گیا ۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت26 دسمبر تک ملتوی کردی۔