counter easy hit

خواجہ سعد رفیق نے این اے 131 میں عمران خان کی کامیابی کو چیلنج کردیا

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے این اے 131 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی کامیابی کو چیلنج کردیا۔واضح رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والی پولنگ کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے این اے 131 میں انتہائی سخت مقابلے کے بعد خواجہ سعد رفیق کو انتہائی معمولی فرق کے ساتھ شکست دی، عمران خان نے 84313 ووٹ جب کہ خواجہ سعدرفیق نے 83633 ووٹ حاصل کیے۔لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے آج انتخابات کے نتائج کو چیلنج کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر محمد اختر بھنگو کو درخواست جمع کروا دی۔سعد رفیق نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ این اے 131 میں پریزائیڈنگ افسر نے سیکڑوں ووٹ دانستہ مسترد کیے۔سعد رفیق نے اپنی درخواست میں یہ مطالبہ بھی کیا کہ این اے 131 کی گنتی دوبارہ کی جائے اور مسترد کیے گئے ووٹوں اور گنتی کا عمل مکمل ہونے تک رزلٹ جاری نہ کیا جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز خواجہ سعد رفیق نے الزام عائد کیا تھا کہ عمران خان نے این اے 131 کا الیکشن 50 کروڑ میں خریدا، ، اندھا دھند پیسہ لُٹایا گیا اور ووٹوں کی خرید و فروخت کی گئی۔

جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق حلقہ این اے 56 کا شمار پاکستان کے سب سے آخری رزلٹ دینے والے حلقہ میں ہو گا یہاں سے اب تک کے حاصل کردہ رزلٹ کے مطابق تحریک انصاف کے میجر طاہر صادق جو حلقہ این اے 55 اور پی پی 3 سے منتخب ہو چکے ہیں اپنے حریف امیداور مسلم لیگ ( ن ) کے ملک سہیل کمڑیال سے آگے نظر آ رہے ہیں تاہم حتمی فیصلہ مکمل رزلٹ آنے کے بعد ہی ہو گا اس حلقہ سے 7 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے جن میں تحریک انصاف کے میجر طاہر صادق ، مسلم لیگ (ن) کے ملک سہیل کمڑیال، تحریک لبیک پاکستان کے پیر سید فیصل محمود شاہ گیلانی آف چورہ شریف ،،پاکستان جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے محرم خان ایڈووکیٹ ، پی پی پی کے سلیم حیدر ، آزاد امیدواران سابق ریٹائرڈ وفاقی سیکرٹری ملک شہریار خان آف کھنڈہ ، غلام اصغر ولد محمد اسلم سکنہ انجرأ جنڈ شامل ہیں یہ حلقہ جو تحصیل فتح جنگ ، پنڈی گھیب اور جنڈ پر مشتمل ہے کی کل آبادی 9 لاکھ 22 ہزار 629 ہے جس میں کل ووٹرز 6 لاکھ 38 ہزار 937 جن میں خواتین ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 3 ہزار 65 اور مرد ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 35 ہزار 872 پولنگ سٹیشنوں کی تعداد 576 جن میں 137 مردانہ، 130 زنانہ، 309 مشترک جن میں پولنگ بوتھ کی تعداد 1919 جن میں 1035 مردانہ اور 884 زنانہ ہے۔