counter easy hit

‘اسلام آباد میں ہراسگی کا نشانہ بننے والی کینڈین لڑکی نے افسوسناک ویڈیو جاری کر دی

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جو بھی غیرملکی پاکستان آتا ہے، پاکستانیوں کی میزبانی کے گن گانے پر مجبور ہو جاتا ہے مگر یہاں بھی کچھ ایسے عاقبت نااندیش پائے جاتے ہیں جن کی اپنی تو کوئی عزت ہوتی ہی نہیں، چنانچہ وہ ملک کی عزت کو بھی بٹہ لگانے سے باز نہیں آتے۔ ایسے ہی کچھ شیطان صفتوں نے اسلام آباد میں ایک کینیڈین لڑکی کے ساتھ ایسا شرمناک سلوک کیا کہ سن کر دوسرے تو کیا، خود پاکستانی ہی غصے میں آ جائیں۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کے مطابق اسومی جے(Asoomii Jay)نامی یہ لڑکی اسلام آباد میں موجود تھی اور اسے بحریہ ٹاﺅن راولپنڈی جانا تھا جس کے لیے اس نے ’اوبر‘ ٹیکسی منگوائی۔جب اسومی اوبر ٹیکسی کے لیے انتظار کر رہی تھی تو ایک گاڑی اس کے سامنے سے گزر ی اور کچھ فاصلے پر رک کر واپس آئی۔ اس گاڑی میں کچھ بدطینت نوجوان سوار تھے جنہوں نے اسومی کو دیکھ کر آواز لگائی کہ ”آﺅ ہماری گاڑی میں بیٹھ جاﺅ۔“ اسومی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو بتایا ہے کہ وہ چپ چاپ کھڑی رہی اور گاڑی کے اندر بیٹھے نوجوان اس پر شرمناک فقرے کستے رہے اور اسے جنسی ہراسگی کا نشانہ بناتے رہے۔ اسی اثناءمیں اسومی کی گاڑی آ گئی اور وہ اس میں سوار ہو گئی۔ اب ان بدتہذیبوں نے اسومی کی گاڑی کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔ کبھی گاڑی آگے لیجاتے اور کبھی پیچھے اور کھڑکی سے بدزبانی کرتے رہے۔ وہ اوبر کے ڈرائیور سے بھی پوچھتے رہے کہ یہ لڑکی کہاں جا رہی ہے اور لڑکی کو بھی کہتے رہے کہ وہ ان کی گاڑی میں آ جائے۔اوبر کے ڈرائیور نے اسومی کو پرسکون رکھنے کی کوشش کی تاہم وہ انتہائی خوفزدہ ہو گئی۔ اس نے اپنے ساتھ پیش آنے والا یہ شرمناک واقعہ ایک ویڈیو کی شکل میں فیس بک پر پوسٹ کیا ہے جس میں اس نے بتایا ہے کہ وہ اس واقعے کی وجہ سے اتنی خوفزدہ ہو گئی ہے کہ رات کے وقت باہر نہیں نکل سکتی۔ اس نے پولیس کو بھی اس کی اطلاع دی اور پولیس نے اسے تھانے آ کر رپورٹ درج کروانے کو کہا۔ اسومی نے ویڈیو میں ایسے بدتمیزوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ”ایسا حیوانوں جیسا سلوک کیوں کرتے ہوں، تمہاری بھی کوئی ماں ہے، کوئی بہن ہے اور کل کو تمہاری کوئی بیٹی بھی ہو گی۔ ان کے ساتھ کوئی ایسا کرے تو تمہیں کیسا لگے گا۔“ اسومی کا کیا کہنا تھا؟ ویڈیو آپ بھی دیکھیں :

The other day I was assaulted and I spoke up about it on Instagram. I woke up to find my story has reached media & I began receiving a lot of backlash from the public, blaming me for my attire or appearance or that I have not been integrated enough to earn any respect.Rather the blaming a woman for being sexually harassed, let’s discuss the real issue: lack of men being held accountable for their harassment.It’s frustrating that media neglected my praise of Pakistan beauty & humanitarian work, but has captured my bad experience (which also happened to me in the Canada because hey, there’s good and bad everywhere!) and I feel ashamed that MY voice was heard yet thousands of my Pakistani sisters have been neglected.I do hope that my sisters understand I stand with them in solidarity and am using my platform to help us as women and for our future daughters inchallah.A massive Thank you @skSky is the limit for raising awareness on this as she has experienced similar issues in Pakistan, and thank you to Naeem Asghar from Express News for sharing my truth.You can watch the full video here: https://youtu.be/lhqkj83J3PE ❤️#pakistan #canada #harassment #sexualassault #metoo #asoomiijay #islamabad #rawalpindi #activism

Publiée par AsoOmii Jay sur Mardi 16 avril 2019

 

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website