counter easy hit

کراچی کے میئر کے لئے ایم کیو ایم نے 3 اہم ناموں پر غور شروع کر دیا

MQM

MQM

کراچی : بلدیاتی الیکشن میں متحدہ قومی موومنٹ کی پتنگ نے سب کی ڈوریں کاٹ دیں لیکن اب باری ہے شہر کے میئر کا تاج سر سجانے کی اور اس حوالے سے مختلف چہ مگوئیاں کی جارہی ہیں۔

ملک کے کسی دوسرے شہر میں مئیر کی مقبولیت اور افادیت اس طرح نہیں سمجھی جاتی جس طرح کراچی میں ہے، کراچی کےسابق اور مقبول میئر مصطفیٰ کمال تو بیرون ملک جا چکے ہیں اس لیے اب متحدہ کی جانب سے میئر کے لئے نئے نام سامنے آرہے ہیں۔

ان ناموں میں ایک نام وسیم اختر کا ہے جو کئی مرتبہ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے ممبر رہ چکے ہیں۔ وسیم اختر صوبائی وزیر داخلہ بھی رہ چکے ہیں۔ سانحہ 12 مئی کے وقت بھی وہ سندھ کے وزیرداخلہ تھے اور انہیں اس وقت خاصی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ وسیم اختر1988 سے ایم کیو ایم سے وابستہ ہیں جوعموماً ٹی وی ٹاک شوز میں بھی نظرآتے ہیں اوراپنے سخت موقف کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔

دوسری طرف بعض حلقوں کی جانب سے ارشد وہرہ کا نام سامنے آرہا ہے جو کہ ایک کاروباری شخصیت ہیں۔ 2008 سے 2013 تک وہ سندھ اسمبلی کے ممبررہے۔ ارشد وہرہ کی خاص بات یہ ہے کہ وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں انھوں نے ٹیکسٹائل میں برطانیہ سے پی ایچ ڈی کی۔ برطانیہ میں ایم ایس کرنے کے علاوہ انھوں نے این ای ڈی یونیورسٹی سے کیمیکل انجینئرنگ میں ڈگری بھی حاصل کی۔ ایم کیو ایم میں ان کی خدمات خاص طور پر خدمت خلق فائونڈیشن سے وابستہ رہی ہیں۔

بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ کراچی کے میئر کے لئے ایم کیو ایم نے انجینئرناصرجمال کے نام پر بھی غور شروع کردیا جنہیں نارتھ ناظم آباد کی ایک یوسی سے نہایت خاموشی سے میدان میں اُتارا گیا تھا۔ انجینئرناصر جمال این ای ڈی یونیورسٹی سے الیکٹرک انجینئرہیں۔ وہ مئی 2010 سے فروری 2015 تک کے الیکٹرک میں بطور منیجر فرائض انجام دیتے رہے ہیں جنہیں بعد ازاں کے الیکٹرک میں ڈپٹی جنرل منیجربنا دیا گیا۔

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے 2 برس قبل سیکٹرسے رابطہ کمیٹی کے ارکان کے لئے اچھے ناموں کا تقاضا کیا تھا اس وقت کراچی شادمان ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے انجینئرناصر جمال کا نام سیکٹر کی جانب سے سامنے آیا جنہیں بعدازاں الطاف حسین نے انہیں ڈپٹی کنوینئر رابطہ کمیٹی بنا دیا تھا۔

شہرقائد کا میئرکون ہوگا اس کا فیصلہ جلد ہوجائے گا مگر کراچی کے شہری ان سے ویسی ہی توقعات وابستہ کریں گے جیسی کارکردگی مصطفیٰ کمال نے اپنے دورمیں دکھائی تھی۔