counter easy hit

پلوشہ خان کو تنقید کرنا مہنگا پڑ گیا، عامر لیاقت نے ایسی دُرگت بنائی کہ پی پی رہنماء پروگرام ہی چھوڑ گئیں

It was expensive to criticize Pulosha Khan;

لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء ڈاکٹر عامر لیاقت نے پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنماء پلوشہ خان کو آڑھے ہاتھوں لے لیا، انہوں نے کہا کہ آپ لوگ کس منہ کے ساتھ عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، نیازی قبیلے نے پاکستان کے لیے گراں قدر قربانیاں دی ہیں، آپ کا لیڈر اسکے ساتھ الحاق کر کے بیٹھ گیا جسکی باپ نے بے نظر بھٹو کی نازیباں تصاویر جہازوں اور ہیلی کاپٹروں سے پھنکوائی تھیں۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز پر کامران شاہد کا پروگرام جاری تھا جس میں ببطور مہمان پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکتر عامر لیاقت اور پیپلز پارٹی کی ترجمانی کرنے کے لیے پلوشہ خان موجود تھیں ، جبکہ (ن) لیگ کی جانب سے جاوید لطیف اور ایک سینئر تجزیہ کار بھی پروگرام میں شریک تھے، پولشہ خان نے پروگرام میں کہیں یہ کہہ دیا کہ نیازیوں نے ہمیشہ سسودا ہی کیا ہے، انکی خاندانی روایت ہی یہی ہے کہ انہوں نے پہلے بنگلہ دیش دیا اور آج کششمیر کا سودا کر دیا گیا لیکن پھر بھی میں ایسی باتیں کرنا نہیں چاہتی، 70 سال تک بقول انکے پاکستان میں چوروں اور ڈاکوؤں کی حکومت تھی لیکن کشمیر کا سودا نہیں ہوا ، انکے آتے ہی ہوگیا ، یہ امریکہ میں کشمیر کو ببیچ آئے ہیں، اب جھنڈا پکڑے یا جو مرضی کریں یہ داغ انکے ماتھے سے نہیں ہٹے گا، انہوں نے امریکہ سے واپسی پر کہا کہ یہ ورلڈ کپ جیت کرآرہے ہیں تو یہ بتائیں کہاں ہے ورلڈ کپ؟ جس کا جواب دیتے ہوئے عامر لیاقت حسین کا کہنا تھا کہ پلوشہ خان نے لوٹے کہا، میں پروٹسٹ کرتا ہوں ، انکے لیے نیازی لفظ کوئی عجیب لفظ ہوگا، لیکن ہم لوگ نیازی خاندان اور نیازی قبیلے کی قربانیوں کو اچھی طرح جانتے ہین، آپ کی پارٹی میں بھی نیازی تھے جن میں شیر افگن نیازی شامل تھے، آپ کیس پارٹی کی ببات کرتی ہیں؟ آپکی پارٹی کی سربراہ پر نازیبا الزامات لگائے گئے، جسس شخص نے ببے نظیر بھٹو کے نازیبا پمفلٹس پھنکوائے آپ کا چیئرمین اسی کی بیٹی کے ساتھ الحاق کیے بیٹھا ہے، اسکی بیٹی کی گرفتاری پر تڑپتا ہے، اسکی گرفتاری پر احتجاج کرتا ہے؟ آپ کس منہ سے یہ باتیں کر رہی ہیں، یہ منہ اور مسور کی دال، کشمیر کا جھنڈا اور کسی نے نہیں بلکہ تحریک انصاف نے اُٹھایا ہوا ہے، جیسے ہی عامر لیاقت کی جانب سے یہ باتیں کی گئیں تو پلوشہ خان نے احتجاجاً پروگرام ہی چھوڑ دیا ۔ پروگرام میں مزید کیا گفتگو کی گئی؟ ویڈیو آپ بھی دیکھیں :

Embedded video

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website