counter easy hit

پاک فضائیہ کے ایک بٹن دبانے کی دیر تھی کہ بھارت کا پورا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر مکمل تباہ ہوجاتا

اسلام آباد: 27فروری کو بھارت ملڑی کے اعلیٰ حکام پاک فضائیہ کے نشانے پر تھے تاہم پاکستان نے پر امن ملک ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے بریگیڈ ہیڈ کوارٹر سے تھوڑا فاصلے پر میزائل داغے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 27فروری کو جب پاک فضائیہ نے بھارتی طیارے کو مار گرایا تو بھارت کا بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی نشانے پر تھا اور وہاں بھارت ملٹری کی لیڈرشپ موجود تھی۔ اگر پاکستان چاہتا تو اس کو باآسانی نشانہ بنا سکتا ہے تاہم پاکستان نے پر امن ملک ہونے کا ثبوت دیا اور بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو نشانہ نہیں بنایا تھا۔ جو کہ اببھینندن کی رہائی کے علاوہ بھارت پر پاکستان کا ایک اور بہت بڑا احسان ہے۔ میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ صرف ایک بٹن دبانے کی دیر تھی اور بھارت ملٹری کے اعلیٰ حکام نشانہ بن جاتے۔ لیکن پاکستان نےبریگیڈ ہیڈکوارٹر پر بم برسانے کی بجائے وہاں سے تھوڑا فاصلے پر میزائل فائر کیے۔ اس تمام صوروتحال میں بریگیڈ میں ہلچل مچ گئی تھی۔ واضح رہے 27 فروری کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان نے آج جو بھی کارروائی کی وہ اپنے دفاع میں کی۔صبح سے لائن آف کنٹرول پرکچھ سرگرمیاں جاری تھیں۔ چونکہ بھارت نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اسی لیے پاکستان نے ان کے طیاروں کو تباہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارتی طیاروں نے پاکستان میں فضائی کارروائی کی اور دہشتگرد ٹھکانوں کو تباہ اور دہشتگردوں کو مارا گیا۔ اس پر کل بھی میں نے بات کی تھی۔ پاکستان کی آرمڈ فورسز اور ائیر فورس کے پاس بھارت کے اس دعوے کا جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ لیکن سوال یہ تھا کہ بھارت کو جواب کیسے دیا جاتا، کیا اسے طریقے سے جیسے بھارت نے دیا یا پھر ذمہ دار حکومت ہونے کا مظاہرہ کیا جاتا۔ہم نے بھارت کو اس کا جواب دینے کا فیصلہ کیا جس کے تحت ہم نے تہیہ کیا کہ ہم کوئی ملٹری ٹارگٹ نہیں لیں گے، اور ہماری کارروائی کے نتیجے میں کوئی انسانی جان کا نقصان بھی نہیں ہو گا۔ ہم نے اپنی حدود میں رہ کر چھ اہداف سیٹ کر رکھے تھے جنہیں پاک فضائیہ کے پائلٹس نے لاک کیا اور لاک کرنے کے بعد تھوڑا فاصلے پر ہم نے کھلی جگہ پر اسٹرائیکس کیں۔ پاکستان جنگ نہیں چاہتا ورنہ بڑے ٹارگٹ کوآسانی سےنشانہ بناسکتا تھا، بھارت کوصرف یہ بتانا تھا ہم کرسکتے ہیں لیکن ذمہ دارریاست ہیں۔بھارت نے 4 ہم نے 6 اہداف کو ٹارگٹ کیا اور اسٹرائیک میں پاک فضائیہ نے جے ایف تھنڈر 17 طیاروں نے حصہ لیا۔ اب ہمیں دیکھنا ہے کہ یہاں سے آگے کیا راستہ ہے۔ پاکستان کی حکومت، فوج اور عوام نے ہمیشہ بھارت کو امن کا پیغام دیا ۔