counter easy hit

بھارت نے اپنی 10 ہزارفوجیں پہنچا دیں

لندن( ویب ڈیسک ) برطانوی دارالامرا کے رکن لارڈقربان کا کہنا ہے کہ چند ہفتے قبل برطانوی وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا سے ملاقات ہوئی انہیں بتایا مودی ووٹوں کے لیے کشمیر میں ایڈونچر کروا سکتے ہیں۔نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی دارالامرا کے رکن لارڈ قربان کا کہنا تھا کہمارک فیلڈ کو یہ بھی بتایا تھا کہ بھارت کشمیر میں مزید فوج بھیجنے کیلئے جواز پیدا کرے گا۔ تاہم 10 ہزار بھارتی فوجی کشمیر بھیج دیئے گئے ہیں ان کے مطابق ملاقات میں بتایا کہ بھارتی حکومت ووٹ حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کرواسکتی ہے، برطانوی وزیر کو پلوامہ حملے سے قبل مودی کے عزائم سے آگاہ کر دیا تھا۔ بھارت کشمیر میں 70 سالوں سے ظلم و ستم کی انتہا کررہا ہے واضح رہے کہ گذشتہ دنوں قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں فائرنگ کرکے 4 کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔ خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملے کے بعد بھارت پاکستان پر مسلسل ہرزہ سرائی کررہا ہے، بدحواس بھارتی میڈیا بھی پاکستان پر الزام تراشے سے باز نہ آئے۔ دو روز قبل آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، لائن آف کنٹرول کے دورے کے موقع پر آرمی چیف کو ایل او سی کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔اس حملے کے حوالے سے بھارتی حکومت کے سرکاری مؤقف سے ذرہ بھر اختلاف کا اظہار کرنے والے کو بھی بھارت کا غدار اور دشمن کا ایجنٹ ہونے کے القابات سے نوازا جا رہا ہے۔ دہشت گردی کے اس واقعے کے محرکات کے حوالے سے بھی مختلف آراء سامنے آرہی ہیں۔ کچھ لوگ اسے بھارتی لوک سبھا کے اپریل میں ہونے والے انتخابات کے لئے پیدا کیا جانے والا مدعا بھی قرار دے رہے ہیں جس کا خالق خود مودیسرکار کو قرار دیا جا رہا ہے۔ ایک رائے یہ بھی ہے کہ یہ کشمیر میں جاری سنگ بازوں کی تحریک، جسے بھارتی افواج تمام تر جبر کے باوجود کچلنے میں ناکام ہو چکے ہیں ،کے خلاف ایک سازش ہے۔ اسی طرح اس حملے کو پاک بھارت تعلقات کے خلاف بھی ایک سازش قرار دیا جا رہا ہے۔ اس حملے کے ان مختلف پہلوؤں سے ایک بات واضح ہو جاتی ہے کہ اس قسم کی کوئی بھی واردات خواہ اس کے ابتدائی محرکات کچھ بھی ہوں اس کو حکمران طبقہ ایک ہی وقت میں مختلف مقاصد کے لئے استعمال کرتا ہے اور اس کا ہر استعمال محنت کشوں اور مظلوموں کے خلاف ہی ہوتا ہے۔المیہ یہ ہے کہ بھارت میں جب بھی دہشتگردی کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اس کے حکمران پاکستان دشمنی میں بغیر تحقیق کئے بلا تامل پاکستان پر الزامات کے نشتر چلانا اپنا فرض عین سمجھتے ہیں۔نریندر مودی جس انداز میں جنگی دھمکیوں کے ذریعے پاکستان کو ڈرانے ‘دھمکانے کی کوشش کرتے ہیں شائد انہیں جنگ ہونے کی صورت میں انجام کا ادراک نہیں کہ اگر دونوں ممالک کے درمیان جنگ ہوئی تو کس پیمانے کی تباہی ہوگی مودی شائد اپنے مفادات کو تحفظ دینے کے لئے یہ تک بھول جاتے ہیں کہ پاکستان بھی ایٹمی قوت ہے۔