counter easy hit

عمران خان نے اپنے کس مشیر کے خاندان کی کمپنی کو اربوں روپے معاف کئے؟بالاخر سارا کچا چٹھا کھل کر سامنے آگئے

Imran Khan forgives billions of rupees from the family company of which of his advisers?

اسلام آباد (ویب ڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنے مالی سہولت کاروں کے ذمے 300 ارب روپے معاف کرنے کے عمل کو ملکی تاریخ میں کرپشن کا سب سے بڑا اسکینڈل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جی آئی ڈی سی کے 300 ارب روپے صنعت کاروں کو معاف کرنے پر نیب ریفرنس دائر کرے۔ اپنے ایک بیان میں سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ یہ عوام کے پیسے تھے جو قومی خزانے کو منتقل ہونےتھے وہ کیسے معاف کئے جا سکتے ہیں؟ یہ عمل ملکی تاریخ میں کرپشن کا بڑا اسکینڈل ہے۔ عمران خان نے اپنے مشیروں کی کمپنیوں کو قوم کے اربوں روپے بخشیش کے طور پر معاف کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رزاق داؤد کے خاندان کی کمپنی کو اربوں روپے معاف کرنا مفادات کے ٹکراؤ کی بدترین مثال ہے۔ سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ ملک میں کوئی آئین ہے نہ قانون۔ لوٹ مار کا راج چل رہا ہے۔ پشاور میں تو مالم جبہ اور مذکورہ اسکینڈل پر نیب کا حرکت میں نہ آنا سلیکٹڈ احتساب نہیں ہے تو اور کیا ہے؟ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سینئر تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا ہے کہ شیخ رشید کو”شیخ چلی“ کی نئی وزارت دینی چاہیے،ان کی ڈیل کی باتوں سے غیرسنجیدہ پن ابھرتا ہے، شیخ رشید کو ون مین پارٹی ہونے کی وجہ سے ڈگڈگی بجانی پڑتی ہے،ٹرینوں کے حادثے ہو رہے، وقت پرٹرینیں چلتی نہیں، خساری بڑھ رہا ہے،ان کو اپنے کام پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے نجی ٹی وی میں اپنے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے پروگرام میں ایک اشارہ دیا تھا کہ آئندہ دنوں آصفہ بھٹو سیاست میں کردار ادا کریں گی، موجودہ صورتحال میں آصفہ بھٹو کے کردار میں مزید اضافہ ہوگا۔ ان کو وراثت میں سیاست ملی ہے، اب ضرورت بھی بن گئی ہے، آصف زرادری کی صحت اب جواب دے گئی ہے، عمر ان کی اتنی زیادہ نہیں لیکن انہوں نے بڑی سخت جیل کاٹی ہے۔ اب ان کو صحت کے مسائل ہیں۔ عارف نظامی نے کہا کہ بلاول بھٹو اور آصفہ بھٹو دونوں پیپلزپارٹی کا مستقبل ہیں۔کیلبری فونٹ میں پھنسانے کی کوشش کی گئی، جب پتا چلا وہ ہوا نہیں تواب کسی اور کیس میں ڈالا گیا۔بلاول بھٹو بہت سخت باتیں کررہے ہیں۔ بلاول بھٹو کو جیل ہوئی تو آصفہ بھٹو کردار ادا کریں گی، مطلب آصفہ بھٹو پیپلزپارٹی کی اگلی لانچنگ ہیں۔ مجھے افسوس ہوتا ہے کہ شیخ رشید کو ون مین پارٹی ہونے کی وجہ سے ڈگڈگی بجانی پڑتی ہے۔ان کی باتوں کی غیرسنجیدہ پن بھی ابھرتا ہے۔کل ایک ٹرین پٹری سے اتری ہے، اپنا کام کرنا چاہیے، کوئی ٹرین وقت پر نہیں چلتی، ریلوے کا خسارہ بڑھتا جا رہا ہے، اپنے کام پر توجہ نہین دے رہے۔شیخ رشید کو ترجمانی والی وزارت دے دینی چاہیے۔شیخ رشید کوشیخ چلی کی وزارت دینی چاہیے۔ شہبازشریف کے بارے میں کوئی شک نہیں کہ وہ پرواسٹیبلمشنٹ سیاستدان ہیں، شہبازشریف سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کے بغیر سیاست نہیں ہوسکتی، نوازشریف بھی یہ سمجھتے تھے لیکن اب قائد انقلاب بن گئے ہیں۔شہبازشریف نے اگر یہی کرنا تھا تووہ بہت پہلے کرچکے ہوتے، اس کی پریڈ 18ء سے پہلے کا تھا۔ شہبازشریف سیاست چھوڑ دیں گے لیکن اپنے بھائی کی پیٹھ میں چھرا نہیں گھونپے گے۔ان کو سیاسی طور پر بھی یہ کام جچتا نہیں۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار شہبازشریف کے یار تھے لیکن جب سے چوہدری نثار نے الگ سیاسی رستہ اختیار کیا ان کی دوستی میں بھی رخنہ پڑ چکا ہے۔نوازشریف کو چوہدری نثار کی ان باتوں سے دھچکا لگا جو انہوں نے مریم نواز بارے کیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website