counter easy hit

پاکستان میں پیدا ہونے والے بچوں کی کل تعداد کا کتنے فیصد رجسٹر کروایا جاتا ہے ؟ ناقابل یقین اعداد وشمار سامنے آ گئے

اسلام آباد( ویب ڈیسک) پارلیمانی پینل کے سامنے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملک میں 67فیصد تک بچوں کی پیدائش کا اندراج نہیں ہوتا۔  رپورٹ کے مطابق بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے واقعات کے معاملے پر سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر نزہت صادق کی سربراہی میں ہوا،اجلاس میں سینیٹر ستارہ ایاز، محمد علی خان سیف اور مشتاق احمد سمیت یونیسیف اور وزارت انسانی حقوق کے نمائندے شریک ہوئے۔ اجلاس میں وزارت انسانی حقوق کے ڈائریکٹر جنرل محمد ارشد نے یہ بتایا کہ صرف 33 فیصد بچوں کی پیدائش پاکستان میں رجسٹرڈ ہوتی ہیں۔ جنرل محمد ارشد نے کہا کہ اعداد و شمار کی غیر موجودگی میں پالیسیز کو متوقع اعداد و شمار کی بنیاد پر بنایا جاتا ہے، تاہم بچوں کے تحفظ کے لیے کئی قوانین موجود ہیں لیکن مسئلہ ان کے نفاذ کا ہے۔ جنرل محمد ارشد کا کہنا تھا کہ ایک سے 5 سال کی عمر کے درمیان بچوں کی رجسٹریشن نہ ہونا بچوں کے حقوق کے کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔ محمد ارشد کا کہنا تھا کہ بچوں کے تحفظ کے قوانین پر بہتر عملدرآمد کے لیے وزارت نے صوبائی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس دوران سینیٹر علی خان سیف نے کہا کہ بین الاقوامی وعدوں کے مطابق حکومت کا واحد کردار کسی بھی کمیشن کو تحفظ اور مالی امداد دینا ہے جبکہ لیٹر کو بچوں کے تحفظ پر حکومتی کارکردگی پر نظر رکھنا ہے۔ اجلاس کے دوران سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ تمام صوبوں میں بچوں کے تحفظ سے متعلق قوانین یکساںہونے چاہئیں، تاہم بغیر اعداد و شمار کے اس کی منصوبہ بندی نہیں کی جاسکتی۔