counter easy hit

خوفناک حادثہ : مشہور زمانہ خاتون کے جان بحق ہونے کی خبر آ گئی

Horrible accident: The death of a famous lady has arrived

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکا کی تیز ترین کار ڈرائیور جسی کومبس نیا ریکارڈ قائم کرنے کی کوشش کے دوران حادثے میں ہلاک ہو گئیں۔جسی کومبس کے خاندان کی جانب سے جاری بیان میں اُن کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ حادثہ جنوب مشرقی اوریگن میں جیٹ پاور کار میں پیش آیا تاہم خاندان کی جانب سے حادثے کی مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔امریکی خاتون کار سوار کے اہلخانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جسی کومبس کی مثبت سوچ اور بہترین مسکراہٹ ہمیشہ یاد آئیں گی۔انتالیس سالہ کومبس کو 2013 میں 398 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے پر تیز ترین کار سوار کے اعزاز سے نوازا گیا۔جسی کومبس ہر وقت بہتر سے بہتر کی کوشش میں لگی رہتیں اور ان کا خواب تھا کہ وہ اب تک دنیا کی سب سے تیز رفتار کار سوار کِٹی اونیل کا 512 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے کا ریکارڈ توڑیں جو کِٹی اونیل نے 1976 میں قائم کیا تھا۔امریکی خاتون کار سوار کے ساتھی نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ وہ حادثے کے وقت موقع پر موجود تھے اور انہوں نے جسی کومبس کو بچانے کی ہرممکن کوشش کی لیکن بدقسمتی سے ہم نے حادثے میں ایک قیمتی انسان کھو دیا۔جسی کومبس نارتھ امریکن سپر سونک اسپیڈ چیلنجر کی ٹیم کے ساتھ منسلک تھیں اور وہ تیز ترین گاڑی چلا کر نیا ریکارڈ بنانے کی تیاریوں میں مصروف تھیں۔ امریکہ کی تیز ترین کار ڈرائیور جیسی کومبز تیز رفتار کار چلانے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑنے کی کوشش کرتے ہوئے حادثے کا شکار ہوگئیں اور دم توڑ گئیں۔امریکی ریاست اوریگون کے پولیس حکام کے مطابق حادثے کی اصل وجوہات فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکیں تاہم حادثہ الورڈ کے صحرا میں اُس وقت پیش آیا جب ریسنگ ڈرائیور جیسی کومبز اپنی جیٹ کار سے چلا کر اپنا ہی ریکارڈ توڑنے کی کوشش کر رہی تھیں۔انتالیس سالہ جیسی کومبز نے 2013 میں 641 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے کار چلانے کا ریکارڈ بنایا تھا۔ اُن کی کار میں جیٹ طیارے کا انجن نصب تھا۔ہارنی کاؤنٹی شیرف کے دفتر سے جاری معلومات کے مطابق جیسی کومبز موقع پر ہی ہلاک ہوگئی تھیں۔ حادثے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی تاہم تحقیقات کی جارہی ہیں۔ جیسی نے اس سے قبل گزشتہ سال اکتوبر میں تیز رفتار کار چلانے کا اپنا ریکارڈ توڑنے کی کوشش کی تھی تاہم وہ کامیاب نہ ہوسکی تھیں۔ اور بتایا جاتا ہے کہ تکنیکی خرابی کے سبب اُن کی رفتار 483 کلو میٹر فی گھنٹہ سے زیادہ نہ ہوسکی تھی۔توقع کی جارہی تھی کہ وہ اپنی نئی کوشش کے دوران ریکارڈ توڑنے میں کامیاب ہوجائیں گی لیکن قسمت کے ہاتھوں وہ اس امتحان میں ہمیشہ کے لیے ناکام ہوگئیں۔کومبز کو تیز ترین کار ڈرائیور کا ریکارڈ اپنے نام کرنے میں دلچسپی تھی اور وہ امریکہ کی ایک ماہر اسٹنٹ ویمن کٹی او نیل کے 1976 میں بنائے گئے ریکارڈ کو توڑنے کی کوشش میں تھیں۔کٹی نے ایلورڈ صحرا میں 512 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کار چلانے کا ریکارڈ قائم کیا تھا جو اب تک کوئی نہیں توڑ سکا ہے۔ آج بھی انہیں ’دنیا کی تیز ترین خاتون‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ایک اور خبر کے مطابق چین میں خاتون ڈرائیور نے رینٹ پر لی گئی فراری کار تیز رفتاری کے باعث سڑک کے درمیان لگے ٹریفک بیرئر میں دے ماری۔تفصیلات کے مطابق چین کے شہر وین لنگ میں خاتون ڈرائیور نے دنیا کی مہنگی اور تیز ترین کار فراری 458 کو سڑک کے درمیان میں لگی رکاوٹوں میں دے مارا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خاتون رینٹ پر فراری کار لے کر نکلی ہی تھیں کہ چند لمحے بعد ہی گاڑی کی تیز رفتاری کے باعث خاتون کار پر کنٹرول کھو بیھٹی اور ٹریفک بیرئر میں دے ماری۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون نے بتایا کہ ’میں نے پہلی بار فراری چلائی اور فراری چلا کر بہت اچھا محسوس ہوا‘۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website