counter easy hit

حمزہ شہباز کی 20 سالہ سیاسی جدوجہد ضائع ہوگئی، وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر

Hamza Shahbaz's 20-year political struggle was lost, Minister of State for Revenue Hammad Azharاسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ حمزہ شہباز کی 20سالہ سیاسی جدوجہد ضائع ہو گئی، مریم نواز نے حمزہ کو سائیڈ لائن کردیا، بلاول کے افطار ڈنر پر ردعمل دیتے ہوئے ٹوئٹر پیغام میں وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ن لیگ شریفوں کی ذاتی جائیداد تک محدود ہوگئی، شریف خاندان میں میرٹ کا کوئی تصور نہیں۔

دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے دی جانے والی افطار پارٹی کے دوران جب ان کی نظر حمزہ شہباز پر نہ پڑی تو مریم نواز نے ایسا کام کردیا کہ دونوں گلے لگ گئے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے اپوزیشن رہنماﺅں کے اعزاز میں افطار پارٹی دی گئی تو مسلم لیگ ن کا وفد مریم نواز کی قیادت میں اس میں شریک ہوا۔ مریم نواز زرداری ہاﺅس پہنچیں تو دروازے پر بلاول بھٹو زرداری نے ان کا استقبال کیا۔ اس دوران بلاول اور مریم آپس میں حال احوال پوچھتے رہے جبکہ مریم کے بائیں جانب کھڑے حمزہ شہباز پر بلاول کی نظر نہ پڑی۔ مریم نواز نے بلاول سے رسمی سلام دعا کے بعد حمزہ شہباز کے کندے پر ہاتھ رکھ کر انہیں آگے کیا جس پر بلاول اور حمزہ بغلگیر ہوگئے۔

دوسری طرف پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عید الفطر کے بعد اپوزیشن جماعتیں ایوان کے اندر اور باہر حکومت کے خلاف علیحدہ علیحدہ احتجاج کریں گی۔ تفصیلات کے مطابق دعوتِ افطار کے بعد اپوزیشن رہنماؤں کی مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی جس میں بلاول بھٹو، شاہد خاقان عباسی، مریم نواز، حمزہ شہباز، مولانا فضل الرحمان، حاصل بزنجو اور دیگر سیاسی رہنما شریک تھے۔ بلاول بھٹو نے افطار پر آنے والے تمام رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ویسے تو ہر سیاسی جماعت کا اپنا منشور اور اپنا نظریہ ہے، مگر کوئی بھی سیاسی جماعت تنہا مسائل کا حل نہیں نکال سکتی۔ انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن کوسیاسی،معاشی صورتحال اوردیگر اہم امور پر بات کرنے کا موقع ملا، تمام جماعتوں نے مستقبل میں بھی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔اُن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں مل بیٹھیں گی تو بہترین پالیسی، مسائل کا حل نکال سکیں گے

عید کے بعد اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ کےاندراور باہر احتجاج کریں گی تاہم اُس سے قبل مولانافضل الرحمان کی سربراہی میں آل پارٹیز کانفرنس ہوگی جس میں لائحہ عمل طے کیا جائے گا، ملک کے مسائل کےحل کیلئے اپوزیشن اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو افطارپربلانے پرآصف زرداری کا شکریہ اداکرتاہوں، افطار کےموقع پرملکی صورتحال پر گفتگو اور بات چیت کا موقع ملا،ملک کو چیلنجز کاسامنا ہے اور ہم مل کر ملک کو اس صورت حال سے باہر نکالیں گے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک کو سنبھالنا قومی فریضہ ہے جس کیلئے ہم سب آج جمع ہوئے، مشترکہ حکمت عملی بنانے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس کاانعقاد ہوگا، اپوزیشن نے عیدکےبعدآل پارٹیز کانفرنس کی ذمہ داری مجھے دی ہے، جس کے انعقاد کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم اور حکمت عملی کیساتھ میدان میں آئیں گی اور ہماری کوشش ہوگی ایک ہی کاز کےساتھ میدان میں اتریں، سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم سے عوام کی آواز بننے کی کوشش کریں گی۔ مسلم لیگ ن کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن میں اتفاق ہے کہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی، احتساب کے بعد پر اپوزیشن کو دبانے کی کوشش ہورہی ہے، بدقسمتی سےموجودہ صورتحال میں مہنگائی کا سیلاب تھمنے والا نہیں ہے۔