counter easy hit

امریکی شہریت کے خواہشمند نوجوانوں کے لیئے بڑی خبرآگئی

اسلام آباد (یس اردو نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حیرران کن طورپر تارکین وطن کو بھی پہلی بار بڑی رعایت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ نوجوان تارکین وطن کو شہریت دینے کیلئے کوئی راستہ نکال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اس سے خوش ہوں گے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ امیگریشن کے بارے میں جلد ہی ایک نئے انتظامی حکم نامے پر دستخط کرنے والے ہیں۔اس میں ان نوجوانوں کو شہریت دینے کی راہ ہموار کی جائے گی جو اپنے والدین کے ہمراہ بچپن میں غیر قانونی طور پر امریکہ آئے تھے۔ ایک ٹی وی انٹریو میں صدر ٹرمپ نےکہا کہ بچپن میں غیر قانونی طور پر امریکہ آنے والے بچوں کے زیر التوا پروگرام یعنی ڈی اے سی اے کے حق میں یہ منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت ان کو امریکہ میں قیام کی عارضی اجازت ملی ہے۔ صدر نے کہا کہ ہم ان کی شہریت کے لیے راستہ نکال رہے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انتظامی حکم نامہ اہلیت کی بنیاد پر ہوگا۔ انہوں نے اس بات کو ایک بار پھر دہرایا کہ ٹرمپ کانگریس کے ساتھ ملکر اسکا باقاعدہ قانونی حل تلاش کریں گے۔ اس میں شہریت کے علاوہ مضبوط تر سرحدی سیکورٹی اور اہلیت کی بنیاد پر مستقل اصلاحات شامل ہوں گی۔ لیکن، عام معافی نہیں دی جائے گی۔
دوسری جانب ری پبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز نے ٹرمپ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ آئینی طور پر صدر کو انتظامی حکم نامے کے ذریعے شہریت کے لیے راستہ کھولنے کا صفر فی صد اختیار ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ پہلے ڈی اے سی کو ختم کرنے کی کوشش بھی کر چکی ہے۔ صدر اوباما کے دور میں نافذ اس پروگرام کے تحت سات لاکھ سےزیادہ تارکین وطن کو تحفظ دیا گیا تھا۔

امیگریشن سے متعلق اس بڑے حکم نامے کی تفصیل بتائے بغیر انہوں نے کہا کہ وہ ایک حکم نامے پر دستخط کا ارادہ رکھتے ہیں، جس میں DACA بھی شامل ہوگا ”اور میرے خیال میں لوگ اس سے بہت خوش ہوں گے”۔

کیا یہ انتظامی حکم نامہ کانگریس کے اصلاحات بل کی مخالفت میں ہوگا؟ اس سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے DACA کے بارے میں پچھلے ماہ اپنی رولنگ میں انہیں انتظامی حکم نامہ جاری کرنے کے سلسلے میں بہت زیادہ اختیارات دیے ہیں۔

وائٹ ہاوس کے ترجمان کے مطابق، صدر ٹرمپ اگلے چار ہفتوں میں اس حکم نامے پر دستخط کر دیں گے۔

ٹرمپ نے اس سلسلے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی کہ امیگریشن کے اس نئے قانون کی کیا شکل ہوگی جب کہ وائٹ ہاوس کے ترجمان نے اس انٹرویو کے بعد ایک بیان میں کہا کہ اس حکم نامے کا مطلب عام معافی نہیں ہوگا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website