counter easy hit

گولڈن بابا: بھارت کے اس بابا جی نے ہر وقت کئی کلو گرام سونا کیوں پہن رکھا ہوتا ہے اور اس غریب شخص کے پاس سونا کہاں سے آتا ہے ؟ ایک دلچسپ خبر

Golden Baba: Why does this Baba Ji of India always wear many kilograms of gold and where does this poor person come from? An interesting news

نئی دہلی (ویب ڈیسک)16 کلوگرام سونے کے زیور پہننے والا ’گولڈن بابا‘ منظر عام پر آیا ہےاتر پردیش میں 16 کلوگرام سونے کے زیور بنانے والا بابا لوگوں کا مرکز نگاہ بنا ہوا ہے طلائی زیوروں سے لدے اس شخص کا نام ہی ’گولڈن بابا‘ رکھ دیا گیا ہے۔ان کا حقیقی نام سدھیر مکر ہے اور وہ گزشتہ 26 سالوں سے کانور یاترا میں شریک ہو رہے ہیں۔ گولڈن بابا کا کہنا ہے کہ وہ پہلے 26 کلو سونے کے زیور پہنا کرتے تھے لیکن اب خرابی صحت کے باعث انہوں نے اس وزن کو صرف 16 کلو گرام تک محدود کر دیا ہے۔سونے کے زیوروں میں چند طلائی زنجیریں، دیوی دیوتاؤں کے نام سے بنے ہوئے لاکٹ، انگوٹھیاں اور بریسلٹ شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ زیور انہوں نے اپنی رقم سے خریدے ہیں، اس کے لیے نہ ہی کسی سے رقم مانگی ہے اور نہ ہی قرض مانگا ہے۔گولڈن بابا کے ساتھ اس وقت 250 سے 300 کے درمیان لوگ موجود رہتے ہیں جو ان کے چاہنے ولے گردانے جاتے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق گولڈن بابا کے نام سے مشہور سدھیر مکّر کے شوق کا یہ عالم ہے کہ وہ 20کلو گرام سونے کے زیورات جن میں درجنوں چین لاکٹ اورکنگن ہیں پہنے رکھتا ہے جبکہ سونے کی جیکٹ بھی اُس کے استعمال میں رہتی ہے۔سونے سے اس قدر لگاؤ کے ساتھ ساتھ گولڈن بابا27 لاکھ روپے مالیت کی رولیکس گھڑی بھی پہنتا ہے جبکہ بی ایم ڈبلیو اور اوڈی سمیت کئی قیمتی گاڑیاں بھی اُس کی ملکیت میں ہیں۔کئی مواقع پر دورے کیلئے وہ ہمر، جیگوار اور لینڈ روور جیسی لگژری گاڑیاں کرائے پر بھی لے چکا ہے۔گولڈن بابا کا کہنا ہے کہ سونے کے لئے اُس کی محبت کبھی ختم نہیں ہوگی1972-73میں جب سونا دوسو روپے تولہ تھا اُس وقت میرے پاس4 تولہ سونا تھا جو رفتہ رفتہ بڑھتا گیا۔گولڈن بابا کا مزید کہنا ہے کہ وہ آخری سانس تک سونا اپنے ساتھ رکھے گا اور دنیا سے جاتے وقت اپنے پسندیدہ شاگرد کے حوالے کردے گا۔ہندو روحانی پیشوا بننے سے پہلے گولڈن بابا نئی دہلی کے علاقے گاندھی نگر میں کپڑے اور پراپرٹی کا کاروبار کرتا تھا، اب وہ غازی آباد کے علاقے اندرا پورم میں لگژری فلیٹ کا مالک ہے۔بھارتی اخبار کے مطابق بچے خواتین اور نوجوان ہرسال یاترا کے موقع پر گولڈن بابا کے قافلے کابے چینی سے انتظار کرتے ہیں اور قافلے کی ویڈیو اور بابا کے ساتھ سیلفیاں بنواتے ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website