counter easy hit

آج عدالت میں ایسا کیا ہوا کہ منشیات اسمگلنگ میں ملوث غیر ملکی ماڈل نے رونا شروع کر دیا؟

لاہور (ویب ڈیسک ) غیر ملکی حسینہ عدالت میں پیشیاں بگھت کر تھک گئی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ غیر ملکی ماڈل ٹریسا عدالت میں رو پڑیں۔ان کا کہنا ہے کہ میں تھک گئی ہوں روزنہ عدالت میں پیش ہوتی ہوں لیکن اس کیس میں کوئی پیش رفت نہیں کی جا رہی۔

اسمگلنگ میں ملوث غیر ملکی ماڈل کا کہنا تھا کہ اس کیس کی کوئی کاروائی نہیں ہو رہی نہ جانے اس کا فیصلہ کب ہو گا۔کیس کی سماعت بغیر کسی کاروائی کے ملتوی کر دی گئی جب کہ غیر ملکی ماڈل ٹریسا کو روتے ہوئے بخشی خانے منتقل کر دیا گیا ۔غیر ماڈل کیس میں کاروائی نہ ہونے پر رو پڑی تھی ۔ خیال رہے سیشن عدالت نے منشیات اسمگلنگ کیس میں کسٹم حکام کی جانب سے ایک اور ترمیمی چالان جمع کروائے جانے کے بعد ملزمہ کے خلاف مزید دلائل کے لئے سرکاری وکیل کو 23 نومبر کو طلب کیا تھا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج علی رضا کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی۔ کسٹم حکام کی جانب سے منشیات کیس میں ٹھوس شواہد سے متعلق ایک اور ترمیمی چالان عدالت میں جمع کروا دیا۔ ترمیمی چالان میں غیر ملکی ماڈل ٹریسا کی تمام تر معلومات عدالت میں پیش کی گئیں جس میں ماڈل ٹریسا کی موبائل کے واٹس اپ پر دبئی میں رہائش پذیر طارق نامی شخص سے ہونے والی تفصیلی گفتگو بھی شامل ہے۔عدالت نے ترمیمی چالان پر مزید کاروائی کے لیے سرکاری وکیل کو دلائل کے لیے طلب کرلیا۔ ماڈل ٹریسا کے خلاف مرکزی چالان میں ابتک تمام گواہان شہادت قلمبند کروا چکے ہیں۔ ملزمہ نے اپنے ابتدائی بیان میں موقف اختیار کیا تھا کہ وہ ماڈلنگ کے لیے پاکستان آئی تھی منشیات کا اسے کوئی علم نہیں ہے۔ کسٹم حکام کے مطابق ملزمہ کو لاہور ائیرپورٹ سے ساڑھے آٹھ کلو ہیروئن اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔