counter easy hit

اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کے مطابق کورونا اوردہشتگردی کا مقابلہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد(ایس ایم حسنین) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کے اعلی سطحی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر کے عوام پر مظالم ڈھائے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انھوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ طاقت کا استعمال ترک کرنے ،خودمختاری کے احترام اور ریاستوں کی علاقائی سالمیت ،اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور نوآبادیاتی و غیرملکی قبضے والے علاقوں میں لوگوں کے حق خودارادیت کے استعمال،کو یقینین بنایا جانا چاہیے۔ کورونا وائرس کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ وبائی امراض نے 1930 کی دہائی کے بڑے سانحے کے بعد بدترین معاشی بحران پیدا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وبائی مرض نے عالمی مالیات ، تجارت اور سرمایہ کاری کے ڈھانچے کی عدم مساوات کو بے نقاب کردیا ہے کیونکہ سب سے غریب ، اقوام کے اندر سب سے زیادہ 130 ملین افراد کو غربت میں دھکیل دیا جائے گا۔ وزیر خارجہ نے نشاندہی کی کہ جب 1.5 ارب کی آبادی والی دولت مند ممالک نے اس بحران سے نمٹنے کے لئے 10 کھرب ڈالر کے خسارے کی مالی اعانت حاصل کی ہے ، جس میں 7 ارب سے زائد افراد والے ، جی ڈی پی ، ترقی پذیر ممالک کا 10-20 فیصد بنتے ہیں ، صحت اور معاشی چیلنجوں کا جواب دینے کے لئے جی ڈی پی کا 1 فیصد کے لگ بھگ 1 ٹریلین ڈالر بھی متحرک کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اس چیلنج پر قابو پانے کے لئے وزیر اعظم عمران خان نے ترقی پذیر ممالک کو ضروری مالی اعانت فراہم کرنے کے لئے ایک تیز ترین راہ کے طور پر قرض سے نجات کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ خصوصی ڈرائنگ رائٹس کی تجدید اور ترقی پذیر ممالک کی مالی اعانت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اضافی ایس ڈی آرز کا قیام ایک اور راہ ہے۔ وزیر خارجہ نے یہ بھی روشنی ڈالی کہ مالی مشکلات کے باوجود پاکستان نے اپنے پسماندہ اور غریب طبقات کی مدد کے لئے 8 ارب ڈالر اپنے جی ڈی پی کا 3 فیصد وقف کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جغرافیائی سیاسی تقسیم کو دھیان میں رکھتے ہوئے وزیر خارجہ نے متنبہ کیا کہ اقتدار اور استحقاق کے خواہاں افراد کے تنگ عزائم کو ایڈجسٹ کرکے کونسل کو دوبارہ زندہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل میں اضافی مستقل ممبران اس پر عمل کرنے میں ناکامی کو حل نہیں کریں گے۔ وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ دنیا کو بیک وقت تین چیلنجوں کا سامنا ہے: “کوویڈ 19 وبائی مرض سے لڑنا ، 2030 کا ایجنڈا حاصل کرنا اور آب و ہوا کی تباہی سے بچاؤ۔” وزیر خارجہ نے ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے ای سی او ایس او سی کے مرکزی کردار کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ “بڑی آزادی میں بہتر معیار زندگی ” کو فروغ دیا جاسکے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ پاکستان آئندہ اقتصادی و سماجی کونسل کی صدارت کے دوران ان مقاصد کے فروغ کے لئے قائدانہ کردار ادا کرے گا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website