counter easy hit

عمران خان اور ولادی میر پیوٹن کے درمیان متوقع ملاقات

Expected meeting between Imran Khan and Vladimir Putinاسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان متوقع ملاقات کی تیاریاں جاری ہیں، پاک روس سربراہ ملاقات جون میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پرمتوقع ہے ۔دفتر خارجہ کے ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا سربراہ اجلاس 14 ،15 جون کو بشکیک میں منعقد ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک روس سربراہ اجلاس کے ایجنڈے کو دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں حتمی شکل دی جائیگی۔ دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس بشکیک میں منعقد ہو رہا ہے۔ کونسل آف فارن منسٹرز اجلاس کی سائیڈ لائن پر پاک روس وزرائے خارجہ کی ملاقات ہوگی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اجلاس میں شرکت کے لیے بشکیک روانہ ہو گئے ہیں۔ یاد رہے اس سے قبل صدر مملکت ممنون حسین کی بھی اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے گزشتہ برس ملاقات ہوئی تھی۔ اس موقع پر روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا تھا کہ روس اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت میں اضافے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔روسی صدر نے ان خیالات کا اظہار چنگ ڈاؤ میں صدر مملکت ممنون حسین سے اپنی ملاقات میں کیا جو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے چین میں موجود تھے۔صدر مملکت آٹھ جون کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین کے شہر چنگ ڈاؤ پہنچے تھے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا تھا۔شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان، چین، روس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور بھارت شامل ہیں جبکہ ایران اور افغانستان شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں بطور مبصر شریک ہوئے تھے۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ ہفتے چین کا دورہ کیا تھا جس کے بعد کہا گیا کہ پاکستانی اور روسی حکام سفارتی سطح پر ایک دوسرے کو قریب لانے میں ناکام رہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ فورم اجلاس کے موقع پر عمران خان اور پیوٹن کی سائیڈ لائن ملاقات نہ ہو سکی۔ تاہم اس حوالے سے میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیر خارجہ نے چین میں روسی صدر اور عمران خان کے مابین ملاقات نہ ہونے کے معاملے پر وضاحت پیش کر دی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر پیوٹن کے ساتھ ملاقات طے ہی نہیں تھی۔ روسی صدر پیوٹن کے حوالے سے غلط خبریں پھیلائی گئیں۔ شاہ محمود قریشی نے مزید بتایا گیا کہ روسی صدر کے ساتھ عمران خان کی ملاقات جلد ہو گی۔اس سے قبل خبر یہ تھ کہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سی پیک خطے کے لیے گیم چینجر منصوبہ ہے۔ سرمایہ کاری کے راستے میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان نے بیجنگ میں تجارت اور سرمایہ کاری فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا چین کا پہلا دورہ بہتر تھا جب کہ دوسرا دورہ بہترین ہے۔

پاک چین اقتصادی راہداری شراکت داری میں تبدیل ہو چکی ہے جب کہ پاکستان اب غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے بہترین ملک ہے۔ چینی سرمایہ کار جانتے ہیں کہ کون سا ملک ان کے لیے بہترین ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم چین کی مدد سے سائنس اور ٹیکنالوجی کی شاندار یونیورسٹی قائم کرنا چاہتے ہیں۔ چین نے زرعی شعبہ میں بہت ترقی کی ہے اور ہم سائنس و ٹیکنالوجی میں چین سے مدد چاہتے ہیں۔ زرعی شعبہ میں ترقی سے پاکستانی عوام کی زندگی میں بہتری آئے گی۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں شامل ہے جب کہ ماحولیاتی تبدیلی پوری دنیا کو متاثر کرے گی ۔